خیبر پختونخواکے پارلیمانی وفد کی خارجہ امور سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقات

صوبائی اسمبلی کے ا جلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرار داد مشیر خارجہ کے حوالے کی گئی سعودی عرب میں پھنسے پاکستانی مزدوروں، پاسپورٹ کے حصول کیلئے کاؤنٹر کی تعداد پانچ تک کرنے،سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے،پاکستانی قیدیوں کو قانونی معاونت فراہم کرنے اور سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی مشکلات کے حل کاپرزورمطالبہ

منگل 9 اگست 2016 21:15

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء) خیبر پختونخواکے پارلیمانی وفد نے سپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں خارجہ امور سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں صوبائی اسمبلی کے ا جلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرار داد بھی مشیر خارجہ سرتاج عزیزکے حوالے کی گئی جس میں سعودی عرب میں پھنسے پاکستانی مزدوروں، پاسپورٹ کے حصول کے لئے کاؤنٹر کی تعداد پانچ(5) تک کرنے،سعودی عرب کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کیلئے ہنگامی اقدامات کرنے،پاکستانی قیدیوں کو قانونی معاونت فراہم کرنے اور وزیر اعظم کی سطح پر سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی مشکلات کے حل پر زور دیا گیا ہے۔

ملاقات میں سینئر صوبائی وزیر عنایت اﷲ،وزیر خزانہ مظفر سید اور اراکین صوبائی اسمبلی اورنگزیب نلوٹھہ،ارشد عمر زئی اور صاحبزادہ ثناء اﷲ کے علاوہ ممبر قومی اسمبلی عاقب اﷲ خان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات میں سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی تنخواہوں ،مراعات اور واپسی پیکج سمیت مختلف دیگر اہم امور پر مشیر خارجہ سرتاج عزیزکی توجہ مبذول کراتے ہوئے ان مسائل کے حل کے لئے ہنگامی نوعیت کے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کا پارلیمانی وفد سعودی سفیر اور وزیر داخلہ سے ملاقات کرے گا جبکہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانی محنت کشوں کے مسائل کے حل کے لئے ایک وفد بھی سعودی عرب جائے گا۔ملاقات میں کہا گیا کہ سعودی قانون کے مطابق قانونی ویزوں پر آئے ہوئے پاکستانیوں کو بغیر جرم گرفتار کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہزاروں افراد سعودی جیلوں میں بند ہیں جن کی رہائی کیلئے سفارتی ذرائع استعمال کئے جائیں۔

ملاقات میں میں کہا گیا کہ سعودی عرب میں بہت سے پاکستانی محنت کش کام کرتے ہیں مگر انہیں بروقت تنخواہیں اور معاوضہ ادا نہیں کیاجاتا جس کی وجہ سے پاکستانی کمیونٹی شدید مشکلات کا شکار ہے۔ملاقات میں اس امر پر بھی تشویش ظاہر کی گئی کہ سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو حج پر جانے کی اجازت نہ دینے پر ایک لاکھ68ہزار افراد کے فنگر پرنٹس حاصل کرنے اور پانچ سال کے لئے بلیک لسٹ کرنے اور قانونی ویزے ہونے کے باوجود انکے لئے مشکلات پیدا کرنے جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ اس بارے میں مشکلات کا انہیں بخوبی احساس ہے اور ان مشکلات کے حل کے لئے وہ پہلے ہی پوری سرگرمی سے کوشاں ہیں اور اس سلسلے میں پہلی ہی ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارت خانوں میں کمپیوٹرائزڈ سہولتوں اور آن لائن سسٹم کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔سرتاج عزیزنے کہا کہ صرف 5فیصدپاکستانیوں کو مشکلات درپیش ہیں جبکہ سعودی جیلوں میں قید پاکستانیوں تک قونصلر رسائی دی جا رہی ہے۔

سرتاج عزیزنے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف نے 50کروڑروپے سے ایک فنڈ قائم کیا ہے جبکہ سعودی حکومت نے 100ملین ریال سے ایک علیحدہ فنڈ قائم کیا ہے جس سے پاکستانیوں کی مشکلات کاازالہ ہو جائے گا۔اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے سپیکر اسدقیصر اور پارلیمانی لیڈروں نے کہاکہ سعودی عرب میں اس وقت کم و بیش25لاکھ پاکستانی محنت کش کام کر رہے ہیں جن میں لاکھوں افراد کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا سے ہے۔

انہوں نے اپنے حالیہ عمرہ کے دوران پاکستانی مزدوروں سے ملاقاتوں اور ان کی مشکلات کا تفصیلی حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس وقت نہ صرف سعودی عرب میں مقیم پاکستانی محنت کش طبقہ مشکلات کاشکار ہے بلکہ اس صورتحال میں صوبہ خیبر پختونخوا میں ان کے عزیز و اقارب اور خاندانوں میں بھی تشویش و اضطراب پایا جاتا ہے۔ملاقات میں سپیکر اسد قیصر اور پارلیمانی لیڈروں نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے مطالبہ کیاکہ اس بارے میں وزیر اعظم مذاکرات اور تھنک ٹینک سمیت ہر فورم پر اس مسئلے کو اٹھایاجائے۔سپیکر اسدقیصرنے کہا کہ پاکستانیوں کی مشکلات کے ازالے کیلئے سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے میں عملے اور دستیاب سہولتوں میں مزید اضافہ کیاجائے۔

متعلقہ عنوان :