رواں سال اب تک دو لاکھ ساٹھ ہزار پناہ گزین یورپ پہنچے ہیں،اقوام متحدہ

بدھ 10 اگست 2016 13:35

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء) بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کا کہنا ہے کہ اس سال اب تک بحیرہ روم کے سمندری راستوں سے مزید دو لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد تارکین وطن یورپ پہنچے جب کہ انہی پرخطر راستوں میں تین ہزار سے زائد انسان سمندر میں ڈوب بھی گئے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت (آئی او ایم) نے یہ اعداد و شمار گزشتہ روز جاری کیے۔

آئی او ایم کے مطابق رواں برس کے دوران اب تک مشرق وسطیٰ، ایشیا اور افریقہ سے تعلق رکھنے والے مزید دو لاکھ 60 ہزار سے زائد مہاجرین اور تارکین وطن پناہ کی تلاش میں یورپ پہنچ چکے ہیں۔بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق خستہ حال کشتیوں کے ذریعے بحیرہ روم اور بحیرہ ایجیئن کے خطرناک سمندری راستے اختیار کرتے ہوئے یورپ پہنچنے کی کوشش کے دوران اس سال یکم جنوری سے اب تک 3100 سے زائد مہاجرین اور تارکین وطن سمندر میں ڈوب چکے ہیں۔

(جاری ہے)

اس سال کے پہلے سات ماہ اور ایک ہفتے کے دوران ایک لاکھ 61 ہزار تارکین وطن ترکی سے بحیرہ ایجیئن عبور کر کے یونان پہنچے جب کہ شمالی افریقی ممالک سے بحیرہ روم عبور کر کے اٹلی پہنچنے والے پناہ گزینوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد رہی۔یورپی یونین اور ترکی کے مابین معاہدے پر عمل درآمد کے بعد بحیرہ ایجیئن کے ذریعے یونان پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ چکی ہے۔

تاہم لیبیا اور دیگر شمالی افریقی ممالک کے ساحلوں سے اٹلی کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔بین الاقومی ادارہ برائے مہاجرت کے مطابق اس سال اب تک مجموعی طور پر 3176 مہاجرین و تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوئے۔ ان میں سے زیادہ تر بحیرہ روم کے طویل اور خطرناک راستوں کے ذریعے اٹلی پہنچنے کی کوششوں کے دوران ہلاک ہوئے۔ 2015ء کے پہلے آٹھ ماہ کے دوران تارکین وطن کی سمندر میں ایسی ہلاکتوں کی تعداد 2700 رہی تھی۔

متعلقہ عنوان :