اسرائیلی حکام کی فلسطینی اسیر کو جبری خوراک دینے ،بزور طاقت بھوک ہڑتال ختم کرانے کی دھمکی

بدھ 10 اگست 2016 14:48

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء) اسرائیلی حکام نے رواں ماہ کے اوائل سے بھوک ہڑتال کرنیوالے فلسطینی اسیر کو جبری خوراک دینے اور بزور اس کی بھوک ہڑتال ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔اطلاعات کے مطابق 53 سالہ صحافی اور بھوک ہڑتالی فلسطینی عمر نزال نے 4 اگست کو بھوک ہڑتالی ساتھی بلال کاید کیساتھ اظہار یکجہتی کے طورپر بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔

(جاری ہے)

اسیر صحافی عمر نزال کو گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا گیا۔ اسیر کو فوجی گاڑی میں لایا گیا۔ اس موقع پر صہیونی فوج کی کمانڈو یونٹ کے اہلکاروں نے اسے دھمکیاں دیں اور اس سے ناروا سلوک کا مظاہرہ کیا۔کلب برائے اسیران کے مندوب کے مطابق اسیر نزال عمر نے چار اگست کو اپنی بلا جواز انتظامی حراست اور اسیر بلال کاید کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے بھوک ہڑتال شروع کی تھی، صہیونی جیل انتظامیہ نے نزال عمر کوجبری خوراک دینے کی دھمکی دی ہے اور کہا ہے کہ اسے بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :