بھارت ،گجرات میں ہندو ؤں نے مسلمان خاتون کی دیوی کے طور پر پوجا شروع کردی

بدھ 10 اگست 2016 15:11

گاندھی نگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء ) بھارتی ریاست گجرات کے علاقے گاندھی نگر کے قریب واقع ایک گاؤں ایسا بھی ہے جہاں ایک مسلمان خاتون کی دیوی کے طور پر پوجا کی جاتی ہے جبکہ گاؤ ں میں ایک بھی مسلمان خاندان آباد نہیں ۔برطانوی میڈیاکے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے علاقے گاندھی نگر کے پاس واقع جھلاسن گاؤں میں ایک مسلمان خاتون کی دیوی کے طور پر پوجا بھی کی جاتی ہے۔

یہ گاؤ ں تب شہ سرخیوں میں آیا تھا جب بھارتی نژاد امریکی خلاباز سنیتا ولیمز اپنے والد کے ساتھ گاؤں میں ڈولا ماں نام کی دیوی کے درشن کرنے آئی تھیں۔یہ گاؤ ں گاندھی نگر سے کوئی 20 کلومیٹر دور ہے اور اس کی آبادی پانچ ہزار کے لگ بھگ ہے۔ گاؤ ں میں ایک بھی ایسا خاندان نہیں ہے جس کا کوئی نہ کوئی رکن بیرون ملک نہ رہتا ہو۔

(جاری ہے)

یہاں 800برس پرانا ڈولا ماں کا مندر واقع ہے۔

جھلاسن سے متصل گاں لول کے بی جے پی کے مقامی رہنما مکیش پٹیل نے اس بارے میں بتایا کہ ڈولا ماں ایک مسلمان خاتون تھیں۔ ایسا ہمارے باپ دادا نے ہمیں بتایا تھا۔ڈولا ماں کی کہانی سناتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ جب گاؤں میں لٹیرے آتے تھے اور گاں کو لوٹ کر چلے جاتے تھے تو پڑوس کے گاؤ ں سے گزرنے والی ایک مسلمان خاتون نے دیکھا کہ جھلاسن گاں میں لوٹ مچی ہوئی ہے۔

انھوں نے رک کر ڈاکوں کو للکارا اور لڑتے لڑتے جان دے دی۔ آج جہاں مندر ہے وہ وہیں ہلاک ہوئی تھیں۔ اس کے بہت برسوں بعد ان کے نام پر مندر تعمیر ہوا۔ ہماری ان سے عقیدت ہے۔ وہ ہماری حفاظت بھی کرتی ہیں اور ہماری تکلیفیں بھی دور کرتی ہیں۔جھلاسن گاؤ ں کے جو لوگ بیرون ملک آباد ہیں، ان میں امریکی خلا باز سنیتا ولیمز کے والد دیپک پنڈیا بھی شامل ہیں۔

دیپک پنڈیا 22 برس کی عمر تک جھلاسن ہی میں رہتے تھے، جس کے بعد وہ امریکہ چلے گئے تھے۔ سنیتا ولیمز جب پہلی بار خلا میں جانے والی تھیں تو وہ اپنے والد کے ساتھ ڈولا ماں کے مندر میں حاضری دینے آئی تھیں۔مندر کے پجاری دنیش پنڈیا نے بتایا کہ جھلاسن کا بیرونِ ملک مقیم کوئی بھی باشندہ ہوائی اڈے سے براہ راست ڈولا ماں کے درشن کرنے کے بعد ہی گھر جاتا ہے۔گاؤں کے رہائشی وشنو پٹیل نے بتایا کہ ڈولا ماں کے مسلمان ہونے کے باوجود گاں میں ایک بھی مسلمان خاندان نہیں ہے۔ تاہم اتوار اور جمعرات کو ڈولا ماں کے منت کا دن سمجھا جاتا ہے۔ اس دن کو اردگرد کے دیہات سے بڑی تعداد میں مسلمان بھی آتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :