گلگت بلتستان کے حوالے سے بنائی جانے والی دستاویزی فلموں کو قومی میڈیا پر روزانہ کی بنیاد پر چلانے کی ضرورت ہے، کامل علی آغا

بدھ 10 اگست 2016 15:39

گلگت۔ 10 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 اگست۔2016ء) سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے حوالے سے بنائی جانے والی دستاویزی فلموں کو پی ٹی وی پر روزانہ کی بنیاد پر چلانے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کے دوسرے صوبوں کے لوگوں کو پتہ چل سکے کہ یہ صوبہ قدرتی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے۔ سینیٹرز کے دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر محکمہ سیاحت کی جانب سے دکھائی جانے والی مختصر دستاویزی فلم دیکھنے کے بعد تمام سینیٹرز کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی قدرتی خوبصورتی کا بلا شبہ کوئی ثانی نہیں ہے اوریہ فلمیں قومی میڈیا پر روزانہ دکھانے کے قابل ہیں۔

سینیٹر چوہدری تنویر خان نے بھی کہا کہ وہ اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لئے حکومت پاکستان کو اپنی بھرپور سفارشات پیش کریں گے تاکہ ٹورزم انڈسٹری اس خطے میں ترقی کر سکے،اس سلسلے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ خطہ موسم سرما میں بھی سیاحوں کے لئے کشش کا باعث بن سکتا ہے اس لئے مقامی ہوٹل انڈسٹری اور دیگر سیاحتی سروسز کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اکنامک کوریڈور کیذریعے ہونے والی سرمایہ کاری سے اس خطے میں نئی سروسز اور ملازمتوں کے مواقع ملنے لگیں گے اور ترقیاتی سرگرمیاں بڑھ جائیں گی۔ گلگت بلتستان کا دورہ کرنے والی سینیٹرز کے وفد نے صوبے میں جرائم کی انتہائی کم شرح پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام علاقے بلاشبہ پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہیں اور ہمیں خوشی ہے کہ اس خطے کی عوام بہت ہی امن پسند ہے اور قانون کا احترام کرتے ہیں۔

سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں سیاحت کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کی اہم وجہ امن و امان کی بہترین صورتحال ہے جس کی وجہ سے ملکی اور غیر ملکی سیاح بلا خوف و خطر اس خطے کا دورہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکام کو ایک سلوگن (You are safe) کی تشہیر کی بہت ضرورت ہے جس کی وجہ سے خطے میں مزید سیاح آئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لیے ہائیکنگ، کلائمبنگ اور دیگر سیاحتی سرگرمیوں کی پروموشن کرنے کی ضرورت ہے۔

سینیٹر نہال ہاشمی نے بھی گلگت بلتستان کی تاریخ، کلچر اور امن کے ماحو ل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت کے ساتھ اس علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے طویل مدتی پالیسیاں تشکیل دینے کی ضرورت ہے ساتھ ہی ساتھ مقامی پھلوں کی ویلو ایڈیشن کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ ان کی بہترین برانڈنگ کی جا سکے اور منافع بڑھایا جا سکے۔ انکا کہناتھا کیسیاحت سے وابستہ دیگر شعبوں کی ترقی و ترویج کی ضرورت ہے، ساتھ ہی ساتھ بڑے فوڈ چین اور ہوٹلز کو بھی ان علاقوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

سینیٹر کریم احمد خواجہ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے شعبے کو ترقی دے کر دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے ایک منفر د مقام بنایا جا سکتا ہے۔ سینیٹر محمد عثمان کاکڑکا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں مزید تعلیمی ادارے بنانے کی ضرورت ہے تاکہ شرح تعلیم کو مزید بہتر کیا جا سکے اور ساتھ ہی ساتھ ووکیشنل ٹریننگ کے اداروں کے قیام کی بھی ضرورت ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کی متنوع ثقافت کے فروغ کے لئے یہاں کی مادری زبانوں پر بھی کام کرنا چاہیے ساتھ ہی ساتھ گلگت بلتستان کے طلبا کے لئے تعلیمی اداروں میں سکالر شپس کا اجراء بھی کیا جائے ۔

متعلقہ عنوان :