پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے افرادی قوت کی فراہمی کے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم کی فراہمی ناگزیر ہے ، اقتصادی راہداری منصوبے کے ذریعے گوادر سے کاشغر تک تجارت کو فروغ بلوچستان میں سڑکوں شاہراہوں اوربنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ بجلی و توانائی کے منصوبوں سے صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں روزگار اور غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی ،وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان

بدھ 10 اگست 2016 16:14

کوئٹہ۔10اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔10 اگست۔2016ء) وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے افرادی قوت کی فراہمی کے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تعلیم کی فراہمی ناگزیر ہے کیونکہ ہمارے پاس تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی ہے ،پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے ذریعے گوادر سے کاشغر تک تجارت کو فروغ بلوچستان میں سڑکوں شاہراہوں اوربنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ بجلی و توانائی کے منصوبوں سے صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں روزگار اور غربت کے خاتمہ میں مدد ملے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ کوئٹہ کے دوران صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان نے کہاہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبوں کی بدولت بلوچستان میں انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ بہت زیادہ ہوگی وہ انواسٹرکچر ڈویلپمنٹ بلوچستان کے لوگوں کو ترقی کے مواقع دے گی 46ارب ڈالر کا اقتصادی راہداری کا منصوبہ بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے جس کے ثمرات سے حقیقی معنوں میں استفادہ حاصل کرنے کیلئے حکومت نے تمام شعبوں میں جامع حکمت عملی واضع کی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان معدنی دولت کے مالا مال صوبہ ہے اور اب 18 ویں ترمیم کے بعد معدنیات کا شعبہ صوبائی حکومت کے پاس آگیاہے اس لیے قدرتی وسائل کو صحیح استعمال میں لانے کی ضرورت ہے جبکہ سی پیک اور گوادر میں صنعتوں کے فروغ سے مقامی لوگ اقلیت میں تبدیل نہیں ہونگے ۔