تمام اپوزیشن جماعتیں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ ہیں‘ ہم قومی سلامتی اور امن و امان کے ایشو پر کوئی سیاسی نہیں کرنا چاہتے ‘ حکومت پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی قائم کرے اور اداروں کو بریفنگ کیلئے بلائے ، پوچھاجائے دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ دار کیوں پکڑے نہیں جا رہے ‘ ہم حکومت کا ساتھ دیں گے
قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کاقومی اسمبلی میں سانحہ کوئٹہ پر نکتہ اعتراض پر اظہار خیال
بدھ 10 اگست 2016 18:22
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے حکومت کے ساتھ ہیں‘ ہم قومی سلامتی اور امن و امان کے ایشو پر کوئی سیاسی نہیں کرنا چاہتے ‘ حکومت پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی قائم کرے اور اداروں کو بریفنگ کیلئے بلائے اور پوچھے کہ دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ دار کیوں پکڑے نہیں جا رہے ‘ حکومت کا ساتھ دیں گے ۔
بدھ کو وہ قومی اسمبلی میں سانحہ کوئٹہ پر نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کر رہے تھے۔ سید خورشید شاہ نے کہاکہ 10 اگست 1947ء کو پاکستان کی قومی اسمبلی معرض وجود میں آئی تھی۔ قائد اعظم نے جو پہلی تقریر کی تھی وہ آج بھی حالات پر منطبق تھی۔(جاری ہے)
قائد اعظم نے آئین و قانون کی عملدراری ا ور کرپشن کے خاتمہ کی بات کی تھی۔ اپو زیشن نے مسائل کے حل کیلئے ہر قدم پر حکومت کا ساتھ دیا۔
فوجی عدالتوں کیلئے آئین میں ترمیم میں حکومت کا ساتھ دیا۔ بلوچستان کا دہشت گردی کا واقعہ وکلاء برادری پر حملہ تھا کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ سی پیک کو رکوانے کے لئے ہے مگر یہ نہیں بتایا جا رہا کہ یہ حملے کیوں کئے جا رہے ہیں۔ ضرب عضب پر آج تک پارلیمنٹ میں کوئی رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ حکمران پارلیمنٹ کو اپنی پارلیمنٹ سمجھیں۔ ہم نے بار بار یقین دلایا کہ دہشت گردی پر ہم کوئی سیاست نہیں کریں گے سندھ اور کے پی کے میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث سہولت کار پکڑے گئے۔ پنجاب اور بلوچستان میں ہونے والے واقعات کے سہولت کار کیوں نہیں پکڑے گئے۔ سانحہ کوئٹہ حکومت کیلئے ایک چیلنج ہے۔ پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے ہم سب ساتھ دیں گے۔ یہ بہت بڑی آفر کر رہا ہوں اس سے حکومت کے دباؤ میں کمی آئے گی۔ سندھ اسمبلی پاکستان کی بانی ہے۔ ہم پاکستان بنانے والے ہیں۔ ہم سب کو مل کر کرپشن اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ جن تنظیموں پر پابندی ہے ان پر سختی سے مانیٹرنگ کی جائے۔ دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے کیلئے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی استعمال کی جائے۔ پارلیمنٹ میں بلائیں ہم پوچھیں گے ورنہ حکومت پوچھے کہ دہشت گردوں کو کیوں نہیں پکڑا جاتا۔مزید اہم خبریں
-
اسپیکر قومی سردار ایاز صادق سے قازقستان کے سفیر یرژان کستافین کی ملاقات
-
وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی کی زیر صدارت نیکٹا ہیڈکوارٹر میں نیشنل ایکشن پلان عمل درآمد جائزہ کمیٹی کا اجلاس
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرویزالہٰی کی صحت سے متعلق میڈیکل رپورٹ اورپمزہسپتال انتظامیہ کو بھی اڈیالہ جیل کا دورہ کرکے رپورٹ پیرکو پیش کرنے کی ہدایت
-
8 فروری کے فراڈ الیکشن کی بینی فشری پیپلزپارٹی، ن لیگ اور ایم کیوایم ہیں
-
سولر پینلز کی قیمتوں میں مزید کمی
-
خواجہ سلمان رفیق کا پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا دورہ
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوا ز شریف کی جانب سے 100 گرام روٹی 16 روپے جبکہ 120 گرام نان 20 روپے مقرر
-
بڑے ریسٹورنٹس 50یا 100 روپے کی روٹی فروخت کر سکتے ہیں یہ ہماری ڈومین میں نہیں آتے
-
پیپلز پارٹی کاوفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کافیصلہ حتمی ہے ،بلاول بھٹو زرداری
-
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کراچی کے علاقے لانڈھی میں گاڑی پر ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت
-
افسوس! سعودی وزیرخارجہ پاکستان میں تھے کہ پی ٹی آئی رہنماء نے حکومت گرانے کا الزام لگا دیا
-
حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے پر غور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.