قیمتی انسانی جان واملاک کے تحفظ کیلئے خطرناک قرار دی گئی عمارتوں سے مکینوں کاانخلامشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ، ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول

بدھ 10 اگست 2016 19:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹرجنرل نور محمد لغاری نے کہاہے کہ قیمتی انسانی جان واملاک کے تحفظ کیلئے خطرناک قرار دی گئی عمارتوں سے مکینوں کاانخلامشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے ۔ایس بی سی اے کی حالیہ کاوشوں سے قابضین سے خالی ہونے والی خطرناک عمارتوں کو فوری زمین بوس کرنے کیلئے تیاری مکمل رکھی جائے ،خستہ حالت عمارتوں کے ساتھ ہی نالے پرتعمیر اور کارپارکنگ کی جگہوں کی خلاف ورزی کرنے والی عمارتوں کی بھی سروے رپورٹس بنائی جائیں۔

ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ٹیکنیکل آغامقصود عباس نے کہاہے کہ غیرقانونی تعمیرات کی شکایات کاازالہ کیاجائے جس کی تمام ترذمہ داری متعلقہ افسران پرہے ،اجلاس میں غیرقانونی یونٹس کی قانونی شکل کیلئے بیٹرمین چارجز،مرحلہ وارپلان منظوری میں بغیرمنظوری پر بھاری جرمانے اورٹریفک مسائل میں اضافے کاسبب بننے والے غیرقانونی شادی ہالزولان سے متعلق سخت فیصلے اورتجاویز سمیت ٹاؤن سیکشن وانہدامی کارکردگی کے حوالے سے مختلف امورزیرغورآئے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹرجنرل سندھ بلڈنگ نورمحمدلغاری کی زیرصدارت، ہیڈکوارٹرکراچی میں افسران کے ایک اجلاس میں انہوں نے متعلقہ افسران کوہدایات دیتے ہوئے کہاکہ پہلی بار خاطرخواہ تعداد میں خطرناک عمارتوں کوخالی کروایاگیاہے اس سلسلے میں متعلقہ محکموں کے تعاون سے جلد ان عمارتوں کے انہدامی عمل کے لئے ایس بی سی اے کی تمام تیاریوں کومکمل رکھاجائے۔

نورمحمد لغاری نے کہاکہ برساتی نالوں پرقائم غیرقانونی عمارتیں بھی خستہ حالت عمارتوں کی طرح جان واملاک کیلئے خطرہ ہیں ساتھ ہی ایسی عمارتیں منسلک آبادیوں کیلئے نقصاندہ عوامل کی حامل اورشہری مسائل میں اضافے کاسبب ہیں ا سلئے ان عمارتوں کابھی سروے ضروری ہے انہوں نے اس موقع پر ٹیکنیکل کمیٹی برائے خطرناک عمارات اور تمام ٹاؤن ڈائریکٹرز کوہدایات کی کہ خطرناک عمارتوں کے ساتھ ہی برساتی نالوں پرقائم عمارتوں کوسروے میں شامل کرکے رپورٹس پیش کی جائیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ بعض رہائشی وکاروباری پلازہ اور عمارتوں میں پلان کے مطابق کارپارکنگ کی منظورکردہ جگہوں کوغیرقانونی طریقے سے کاروباری یادیگرمقاصد میں استعمال کیاجاتاہے جس کے سبب سڑکوں پر کارپارکنگ کی وجہ سے ٹریفک اور دوسرے مسائل بڑھ رہے ہیں اس سلسلے میں تمام ٹاؤن ڈائریکٹرز فوری طور پر ایسی تمام عمارتوں کی رپورٹس مرتب کرکے ان کے خلاف کارروائی کریں اور کارپارکنگ کوبحال کروائیں۔

بعد ازاں ٹاؤن سیکشن اور ڈیمالیشن کارکردگی کے حوالے سے ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ٹیکنیکل آغامقصود عباس کی زیرصدرات ایک اور اجلاس ہواجس میں رہائشی پلاٹس پر یونٹ وفلیٹ طرزغیرقانونی تعمیرات کی بڑھتی ہوئی شکایات پر تشویش اور برہمی کااظہار کرتے ہوئے آغامقصود عباس نے کہاکہ غیرقانونی تعمیرات کی روک تھام اور سدباب کی ذمہ داری متعلقہ افسران پر عائد ہوتی ہے ۔

ا س موقع پراجلاس میں بتایاگیاکہ ٹاؤن سیکشنزکی رپورٹس پر ڈیمالیشن اسکواڈ کی جانب سے ہرماہ متعددغیرقانونی تعمیرات خلاف کارروائی کی جاتی ہے تاہم گنجان آبادعلاقوں میں ہی رہائش کے منفی رجحان کے سبب بڑھتی ہوئے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف صد فیصدکارروائی کے نہ ہونے میں میں پولیس نفری اورڈیمالیشن عملے کی کمی کی وجوہات بھی شامل ہیں۔

آغامقصود عباس نے اجلاس میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف بھرپورکارروائی کی ہدایات دیتے ہوئے کہاکہ خلاف ضابطہ تعمیرات کی حوصلہ شکنی کیلئے تیزی سے بھرپورانہدامی کارروائیوں کیلئے درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں بھی جلداقدامات کئے جائیں گے ۔اجلاس میں رہائشی پلاٹس پر پہلے سے تعمیریونٹس کوقانونی شکل دینے کے حوالے سے بیٹرمین چارجزلاگو کرنے کی تجویز زیرغورلائی گئی جبکہ دوران تعمیرات مرحلہ وارنقشے کی منظوری میں اگلی منظوری سے قبل تعمیرات پر بھاری جرمانے عائد کرنے کافیصلہ کیاگیاجبکہ غیرقانونی شادی لان وہالزکی تعداد میں اضافے اور اس کے سبب ٹریفک کے مسائل میں ابتری کے حوالے سے مختلف تجاویزواقدامات کو زیر غور لایاگیا اور اس سلسلے میں جلد لائحہ عمل ترتیب دیئے جانے کافیصلہ کیاگیا۔

اجلاس میں اور ڈائریکٹرپرنسپل آف لاء شاہد جمیل خان سمیت تمام ڈائریکٹرزو ٹاؤن ڈائریکٹرز شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :