وزیراعلیٰ بلوچستان نے سیکورٹی حکام کی جانب سے شہر کے اندرونی علاقوں کا دورہ نہ کرنے کا مشورہ مسترد کر دیا

عالمو چوک، سبزل روڈ، سول ہسپتال کالونی ، خدائے داد روڈ اور سمنگلی روڈ پر سانحہ کوئٹہ کے شہداء کی رہائش گاہوں پر جا کر لواحقین سے تعزیت کی

بدھ 10 اگست 2016 21:07

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے سیکورٹی حکام کی جانب سے شہر کے اندرونی علاقوں کا دورہ نہ کرنے کے مشورے کو مسترد کرتے ہوئے سیٹلائیٹ ٹاؤن، عالمو چوک، سبزل روڈ، سول ہسپتال کالونی ، خدائے داد روڈ اور سمنگلی روڈ پر واقع سانحہ کوئٹہ کے شہداء کی رہائش گاہوں پر جا کر لواحقین سے تعزیت اور یکجہتی کا اظہار کیا۔

صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی اور رکن صوبائی اسمبلی حاجی محمد اسلام بلوچ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ وزارت اعلیٰ اور سیکورٹی سے زیادہ اہم غمزدہ خاندانوں سے ملاقات اور ان کا حوصلہ بڑھانا ہے، وہ خود ایک بہادر باپ کے بیٹے، ایک بہادر بیٹے کے باپ ، بھائی اور چچا ہیں جنہوں نے دہشت گردی کی جنگ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، لہذا وہ خود بھی بستر کی موت مرنا نہیں چاہیں گے۔

(جاری ہے)

ان کے حوصلے اور عزم چلتن اور مردارکے پہاڑوں سے زیادہ بلند ہیں، انہوں نے کہا کہ اب ملک میں یا تو دہشت گرد رہیں گے یا ہم رہیں گے۔ وزیراعلیٰ آج ٹی وی کے کیمرہ مین شہزاد شہید کی کمسن بیٹی ،بیٹے اور باز محمد خان کاکڑ ایڈوکیٹ شہید کے کم عمر بیٹے کو گود میں بٹھا کر آبدیدہ ہو گئے، جبکہ قاہر شاہ ایڈوکیٹ شہید کے معمر والد کو حوصلہ دیتے ہوئے بھی وزیراعلیٰ کی آنکھوں میں آنسو آگئے ۔

شہداء کے ورثاء اور تعزیت کے لیے آئے ہوئے افراد کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمہ کے وزیراعلیٰ کے عزم کو بھرپور طریقے سے سراہا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ عوام دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے حکومت کے ساتھ ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ دہشت گردوں کو جلد از جلد کیفرکردار تک پہنچا کر ملک اور صوبے کودہشت گردی سے پاک کیا جائے، وزیراعلیٰ شہر کے ان پسماندہ علاقوں میں بھی گئے جہاں آج تک کوئی وزیر اور وزیراعلیٰ نہیں گیا۔

متعلقہ عنوان :