چور کی داڑھی میں تنکا،کوئٹہ دھماکے کو 3روز گزرنے کے باوجود بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان سامنے نہ آیا، اس معنی خیز خاموشی کے بعد واقعہ میں بھارت کے ملوث ہونے بار ے شکوک وشبہات مزید تقویت پکڑنے لگے

بدھ 10 اگست 2016 21:33

اسلام آباد/نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء ) چور کی داڑھی میں تنکا،کوئٹہ دھماکے کو 3روز گزر جانے کے باوجود بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان سامنے نہ آیاجس پر دھماکے میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے بار ے میں شکوک وشبہات مزید تقویت پکڑنے لگے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے خودکش حملے جس میں 75افراد جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوئے تھے کو 3روز گزر چکے ہیں تاہم بھارتی حکومت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان سامنے نہ آیا جس پر ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی دھماکے کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ہاتھ سے متعلق شکوک وشبہات مزید تقویت پکڑتے جارہے ہیں۔

ملکی اور بین الاقومی سطح پر تجزیہ کاروں ،سیاستدانوں اور میڈیا کی جانب سے دھماکے پر بھارت کی جانب سے کوئی مذمتی بیان سامنے نہ آنے پر تشویش ظاہر کی جارہی ہے اور اس حملے کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کے اشارے مل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت کی جانب سے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کرنے کی بجائے پاکستان پر آئے روز بے بنیاد الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔

ایک طرف کوئٹہ میں ہونے والے افسوسناک واقعہ پر عالمی برادری اس بزدلانہ حملے کی مذمت کر رہی ہے وہیں بھارت کے نام نہاد صحافی کوئٹہ میں ہونے والی دہشت گردی پر ایک دوسرے کو مبارکبادیں پیش کرتے رہے جس سے ملک دشمن عناصر کا واضح اندازہ لگایا جا سکتاہے ۔ برطانوی ویب سائٹ کے مطابق ایک بھارتی صحافی نیتن جوشی نے ایک دوسرے صحافی رام گوہا کو ٹوئٹ کیا جس میں نیتن جوشی نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ جو لوگ وانی کو سپوٹ کر رہے تھے انہیں مبارک ہو کہ ایسی ہی ذہنیت رکھنے والے لوگوں نے کوئٹہ میں دھماکہ کیا ہے ۔

اس کے جواب میں رام گوہا نے لکھا کہ کوئٹہ دھماکے پر مبارک ہو ۔8اگست کو کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے خودکش حملے میں 75 کے قریب افراد جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوئے تھے جس پر امریکہ، اقوام متحدہ، یورپی یونین، روس، چین ، سعودی عرب، ایران،افغانستان،رومانیہ سمیت دیگر ممالک نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔

متعلقہ عنوان :