میڈیا میں ارکان پارلیمنٹ کے خلاف غدارکے الفاظ استعمال کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ، وزیراعظم خود اس کا نوٹس لیں ،ہمیں قوم نے منتخب کیا، چینلوں پر بیٹھ کر ہمیں غدار کہا جاتا ہے ،اپوزیشن کے نمائندوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے ، پارلیمانی تاریخ میں پہلی دفعہ اپوزیشن کے واک آؤٹ پر وزیراعظم کی جانب سے بڑے پن کا مظاہرہ ، ان کو منا کر لایا گیا

جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 10 اگست 2016 22:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم پاکستان اور اسپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا کہ میڈیا میں معزز ممبران کے بارے میں غدار جیسے الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے ، وزیراعظم کو خود اس کا نوٹس لینا چاہیے ہمیں قوم نے منتخب کیا ہے اور چینلوں پر بیٹھ کر ہمیں غدار کہا جاتا ہے ،اپوزیشن کے نمائندوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے اور پارلیمانی تاریخ میں پہلی دفعہ اپوزیشن کے واک آؤٹ پر وزیراعظم کی جانب سے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کو منا کر لایا گیا۔

(جاری ہے)

بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن حالات سے ہم گزر رہے ہیں اور سال میں ایسے عظیم سانحات رونما ہوتے ہیں تو قوم اس پر کرب کا اظہار کرتی ہے ، کوئٹہ واقعہ پرہر دل زخمی ہے ، جمہوری ماحول میں پارلیمان میں قوم کے نمائندے ہیں اور اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں ، اپوزیشن کے نمائندوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیے اور پارلیمانی تاریخ میں پہلی دفعہ اپوزیشن کے واک آؤٹ پر وزیراعظم کی جانب سے بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان کو منا کر لایا گیا ، انہوں نے کہ اکہ اگر کوئی واقعہ ہوتا ہے تو اس پر اپنے خدشات کا اظہار صرف حکومت سے کیا جا سکتا ہے ہمیں جہاں اپنے اداروں پر اعتماد ہے وہاں پارلیمان کے معزز ممبران کے بارے میں غدار جیسے الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں ان کے خلاف اسپیکر کو کاروائی کرنی چاہیے ، وزیراعظم کو خود اس کا نوٹس لینا چاہیے اور ہمیں قوم نے منتخب کیا ہے اور چینلوں پر بیٹھ کر ہمیں غدار کہا جاتا ہے