دارلحکومت مظفرآباد کے 2سب سے بڑے تھانوں کی خستہ خالی‘ پولیس ملازمین اور قیدیوں کا برا حال

جمعرات 11 اگست 2016 12:24

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) دارلحکومت مظفرآباد کے سب سے بڑے دو تھانے ،تھانہ سٹی ،اور تھانہ صدر خستہ خالی اور ناکافی رہائش کے باعث اپنے مثال خود ہے تھانہ سٹی کی تعمیر گزشتہ ایک صدی قبل ہوئی تھی جبکہ 8اکتوبر 2005ء میں قیامت خیز زلزلہ کے باعث تھانہ سٹی کی عمارت گرنے سے جہاں پولیس ملازمین بھی شہید ہوئے وہاں قیدی بھی اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے حکومتی بے بسی اور گزشتہ آزادکشمیر میں آنے والے انسپکٹر جنرل پولیس کی غفلت کے باعث تھانہ سٹی کی تعمیر اور پولیس نفری میں اضافہ پر عمل درآمد نہ ہوسکا جس کے باعث گرمی ہویا سردی تھانہ سٹی میں نہ تو پولیس کی رہائش کا کوئی بند وبست ہے چند ایک گلے سڑے خیمے موجود ہیں جن میں پولیس ملازمین رہائش پذیر ہیں جبکہ دوسری جانب تھانہ صدر حکومتی بے بسی افسرانوں کی عدم توجہ کے باعث تھانہ صدر کے پاس اپنی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے شوائی نالہ میں سالوں قبل جلنے والے شیلٹروں میں رہائش اختیار کر رکھی ہے جہاں پولیس ملازمین کی زندگیاں بھی اجیرن بنی ہوئی ہیں نہ رہائش اور نہ ہی سکون ہے دارلحکومت مظفرآباد کے دونوں تھانے میں اکثر نیشنل ،انٹرنیشنل قیدی بھی آتے ہیں مگر ان کی حالت اظہار دیکھ کر سزا کاٹنے سے قبل ہی وہ خود پریشان ہوتے ہیں تھانہ سٹی اور تھانہ صدر میں پولیس کی اضافی نفری نہ ہونے کے باعث پولیس اہلکار بجائے 8گھنٹے ڈپٹی دینے کے بجائے20گھنٹے ڈپٹی دینے پر مجبور ہیں جس کی بڑی وجہ اگر کسی کے خلاف درخواست ہویا کسی کے خلا ف تحقیقات ہو ،جلسے ہو یا جلوس وہ ایک ہی پولیس اہلکار کے طرف ما ر کی جاتی ہے جو آہستہ آہستہ سب کو لپٹانے کی کوشش تو کرتا ہے مگر ان کو لپٹانے کے لئے ہفتوں لگ جاتے ہیں جس میں اکثر مقدموں میں تاخیر ہوجاتی ہے انسپکٹر جنرل پولیس دارلحکومت مظفرآباد کے ان تھانوں کی رہائش اور پولیس نفری میں اضافہ کر دیں تو جرائم ختم ہوسکتے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :