اسپتال میں آتش زدگی سے بچوں کی ہلاکت پرعراقی وزیر صحت مستعفی

جمعرات 11 اگست 2016 13:06

بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) عراق کے دارالحکومت بغداد میں گذشتہ روز ایک اسپتال میں آتش زدگی کے واقعے کے نتیجے میں 11 نومولود بچوں کی ہلاکت کے اندوہناک واقعے کے بعد خاتون وزیرصحت عدیلہ حمود نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔عرب ٹی وی کے مطابق وزیرصحت نے ایک ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے براہ راست استعفے کا اعلان کیا۔

قبل ازیں وزارت صحت کے ترجمان احمد الرودینی نے بتایا تھا کہ بغداد کے مغرب میں واقع الیرموک اسپتال میں منگل کی نصف شب کے بعد آگ لگی تھی اور یہ بجلی کے نظام میں خرابی کی وجہ سے شروع ہوئی تھی۔انھوں نے بتایا کہ زچہ وبچہ وارڈ میں انتیس خواتین زیرعلاج تھیں اور انھیں شہر کے دوسرے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ سات نومولود بچوں کو بھی بچا لیا گیا ہے اور انھیں بھی بغداد کے دوسرے اسپتالوں کے زچہ وبچہ وارڈز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عراقی وزارت داخلہ کے ایک عہدے دار نے وارڈ میں آتش زدگی سے گیارہ بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ دھویں سے تین اور بچے شدید متاثر ہوئے ہیں اور ان کا علاج کیا جا رہا ہے۔سکیورٹی فورسز نے علاقے کو سیل کردیا ہے اور فورینزک ٹیمیں آتش زدگی سے جل جانے والے وارڈ میں نمونے اکٹھے کر رہی تھیں جبکہ مریضوں کے لواحقین وارڈ کے باہر واقعے کے بارے میں مزید کچھ جاننے کے منتظر تھے۔واضح رہے کہ بغداد کے بیشتر سرکاری اسپتالوں میں علاج ومعالجے کی معیاری سہولتیں دستیاب نہیں ہیں۔اسپتالوں کی حالت زار انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔اس وجہ سے عراقیوں کی بڑی تعداد علاج کے لیے نجی اسپتالوں کا رْخ کرتی ہے یا بیرون ملک جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :