پاکستان میں مینو فیکچرنگ کو چین سمیت دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر تکنیکی تعاون اور وسائل کا اشتراک سمیت طریقوں کے ذریعے ترقی کرنی ہے،کرامے فورم شاہراہ ریشم سے وابستہ ممالک کے مینو فیکچرنگ سے تعلق رکھنے والے کاروباری اداروں کے باہمی رابطوں کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے‘امریلی اسٹیل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عباس اکبر علی کاانٹرویو

جمعرات 11 اگست 2016 15:31

سنکیانگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء) پاکستان کی امریلی اسٹیل ملز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عباس اکبر علی نے کہا ہے کہ پاکستان میں مینو فیکچرنگ کو چین سمیت دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر تکنیکی تعاون اور وسائل کا اشتراک سمیت طریقوں کے ذریعے ترقی کرنی ہے،کرامے فورم شاہراہ ریشم سے وابستہ ممالک کے مینو فیکچرنگ سے تعلق رکھنے والے کاروباری اداروں کے باہمی رابطوں کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق کرامے فورم میں شریک امریلی اسٹیل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عباس اکبر علی نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کرامے فورم شاہراہ ریشم سے وابستہ ممالک کے مینو فیکچرنگ سے تعلق رکھنے والے کاروباری اداروں کے باہمی رابطوں کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ پاکستان میں مینو فیکچرنگ کو چین سمیت دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر تکنیکی تعاون اور وسائل کا اشتراک سمیت طریقوں کے ذریعے ترقی کرنی ہے۔

شاہراہ ریشم اقتصادی پٹی فورم کے تحت مینو فیکچرنگ فورم8 سے 10 اگست کو سنکیانگ کے شہر کرمائے میں منعقد ہوا۔اس فورم کے تحت منڈی کے مستقبل اور پالیسی پر توقعات، مینو فیکچرنگ کی بہتری اور سرمایہ کاری اور تعاون کی راہ سمیت تین موضوعات پر بات چیت کی گئی۔چین، پاکستان، ایران اور قزاقستان سمیت متعدد ممالک کے کاروباری اداروں کے نمائندوں، اعلی اہلکاروں اور دانشوروں نے اس فورم میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :