قومی اسمبلی ، اسپیکر کا وقفہ سوالات کے دوران سیکرٹریز خارجہ ، تجارت اور ایجوکیشن کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار

جمعرات 11 اگست 2016 16:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اسپیکر ایاز صادق نے سیکرٹری خارجہ ،سیکرٹری تجارت اور سیکرٹری ایجوکیشن کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فل فور سیکریٹریز کو اجلاس میں حاضر کیا جائے،یہ کوئی طریقہ نہیں ، پارلیمنٹ کی کاروائی کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا ،ایاز صادق نے بیورکریسی کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ایوان میں سیکرٹری سے کم کوئی آفیسر نہیں چاہے،اگر سب کچھ ہم نے کرنا ہے تو پھر افسران کی جگہ نوٹس بھی ہم لیتے رہیں۔

وزارت تجارت نے گزشتہ تین سالوں کے دوران سرحدی تجارت سے حاصل ہونے والے محصولات کی تفصیلات پیش کردیں، پاک افغان سرحد سے تین سالوں کے دوران ایک کھرب 27 روپے کے ٹیکسز اور ڈیوٹی حاصل ہوئی جبکہ 37 سو 54 ملین ڈالر زرمبادلہ کے ذخائر حاصل ہوئے وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے بر آمدات میں کمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ درست نہی کہ متعدد ٹیکسٹائل یونٹس بیرون ملک منتقل ہو گئے ،ٹیکسٹائل کے شعبہ میں مندی کہ وجہ عالمی مارکیٹ میں کساد بازاری ہے، حکومت نے اسٹیٹ بنک کے ذریعے 2001 میں بیرون ملک سرمایہ کاری کی اجازت دی، پانچ سال میں بیرون ملک سرمایہ کاری کے لئے 11 ٹیکسٹائل ملز کو بیرون ملک اجازت دی، گزشتہ دو سالوں میں برآمدات میں دو ارب ڈالر کمی ہوئی۔

(جاری ہے)

2013-14میں 25 ارب ساٹھ کروڑ ڈالر جبکہ رواں سال 23 ارب ساٹھ کروڑ ڈالر رہیں،وزارت خارجہ نے تحریری جواب میں بتایا کہ بحرین اوریونان میں 557 پاکستانی قید ہیں،بحرین میں 144 اوریونان میں 413 پاکستانی قید ہیں بحرین میں 94 قیدی اصلاح و بحالی مراکز میں ہیں اور 50 قیدیوں کے کیسززیر سماعت ہیں،یونان میں 311 پاکستانی قیدیوں کو سزائیں سنا دی گئی ہیں ، 102 کے مقدمات زیر سماعت ہیں ،یونان میں پاکستانی سفارتخانہ پاکستانی قیدیوں کو قونصلر رسائی بہم پہنچانے کیلئے وقتا فوقتا دورے کرتا رہتا ہے ۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں ہوا وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے وقفہ سوالات کے دوران قومی اسمبلی کو آگاہ کیا کہ پاک افغان بارڈرپر ریونیو تین گنا زیادہ وصول کیا گیا ہے،گذشتہ سال پاک ایران بارڈر سے 6ارب سے ریونیو حاصل کیا گیا،ریونیو میں حیرت انگیز اضافے کے پیچھے اسمگلنگ میں کمی شامل ہے۔نعیمہ کشورخان نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایران سے گدھوں پر پٹرول سمیت لکڑی اور دیگر اشیاء سمگل ہورہی ہیں۔

وزیرتجارت نے کہا کہ اسمگلنگ کو روکنا کسٹم حکام کاکام ہے اور اگر کوئی پالیسی میں کوئی کمیاں ہیں تو اس پر واضح پالیسی بنائی جائے گی،بارڈر پر کسٹم حکام کے ساتھ ایف سی کو بھی تعینات کیا گیا ہے دو ہدف رکھے گئے ہیں ایک تو اسمگلنگ کو روکنا ہے اور دوسرا تجارت کو بڑھانا ہے۔ڈاکٹر فوزیہ حمید نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے بحران کی وجہ سے ٹیکسٹائل انڈسٹری ملک سے باہر شفٹ ہوگئی ہے،جس پر وزیر تجارت نے کہا کہ کچھ انڈسٹری کے لوگوں نے باہر کے ممالک میں اپنے دفاتر کھولنے کیلئے ہم سے اجازت لی تھی اور یونٹس کے باہر شفٹ ہونے کی اطلاع نہیں ہے اور رمضان کے پہلے دن سے انڈسٹریل فیڈرز پر صفر لوڈشیڈنگ ہے اور مارچ 2016سے انڈسٹریز کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی گئی ہے،حکومتی رکن پرویز ملک نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری بحران کا شکار ہے،جس پر وزیر تجارت نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بحران کی وجہ عالمی کسادبازاری ہے،کاٹن کے کپڑے کے برآمدات میں 1.5فیصد سے زیادہ ہوئی ہے اور ڈالرز میں جب اس کی قیمت لگائی گئی تو اس میں 9فیصد کمی واقع ہوئی ہے،تعداد میں اضافہ ہورہاہے مگر آمدن میں کمی واقع ہوئی ہے،حکومت کیکلئے چیلنج ہے کہ انڈسٹری کو ویلیوایڈڈ کی طرف لیجایا جائے گا اور ٹیکسٹائل کی مشینری پر ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے اور مشینری ڈیوٹی فری ملک میں آرہی ہے،ہینڈی کرافٹس کی برآمدات میں اضافہ300فیصد ہوا ہے،سکل ڈویلپمنٹ کی ذمہ داری صوبوں کی ہے اور وزرات تجارت ان اداروں اور صوبوں کو فنڈز فراہم کرتی ہے جن کی جانب سے مدد کی درخواست آتی ہے اور اگر اس حوالے سے کوئی ایسوسی ایشن ہم سے رابطہ کرے گی تو ان کے ساتھ وزرات تعاون کرے گی،جنوبی ایشیاء فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے مطابق ڈیوٹی کے حوالے سے ان اشیاء پر معاہدے کے مطابق ڈیوٹی لگائی جاتی ہے،39لاکھ ڈالر کی ہینڈی کرافٹ برآمد کی ہے جن میں امریکہ سمیت چین،یورپی ممالک اور روس میں بھی برآمد کی گئیں ہیں۔

پارلیمانی سیکرٹری برائے بین الصوبائی رابطہ شاہین شفیق نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایمبسی کے سکولوں میں اساتذہ کی بھرتی این ٹی ایس کے ذریعے کی جاتی ہے۔شیخ صلاح الدین نے کہا کہ پاکستان کے پاس مستقل وزیر خارجہ موجود نہیں یہ ہمارے لیے المیہ ہے۔وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات رکھے ہوئے ہیں اور پاک ایران اکنامک انگیجمنٹ کا 5سالہ معاہدہ ہوا ہے اور دونوں ملکوں کے بینکوں کے درمیان بھی تجارت کے حوالے سے روابط بڑھانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :