یونائیٹڈ بزنس گروپ نے خواتین کو ہر شعبے میں نظرانداز کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے،میاں زاہد حسین

جمعرات 11 اگست 2016 16:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چیئر مین میاں زاہد حسین ، سیکریٹری جنرل اور سابق صدر ایف پی سی سی آئی سینیٹر حاجی غلام علی ، ایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدر فہمیدہ کوثر جمالی نے کہا ہے کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ نے خواتین کو ہر شعبے میں نظرانداز کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے ،جس سے بزنس کمیونٹی کی سیاست میں سرگرم خواتین رہنماوٴں میں بددلی پھیل رہی ہے ۔

یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرکاری سرپرست اعلیٰ کے آمرانہ طرز عمل نے متعدد خواتین رہنماوٴں کو بزنس کمیونٹی کی سیاست سے دور کردیا ہے جسکی بڑی وجہ ڈی جی ٹی او کے احکامات کو نظر اندازکرنے پر اکسانا، خواتین رہنماؤں کے ساتھ نا روا سلوک، توہین آمیز لہجہ اور نازیبا الفاظ کا استعمال ہے ۔

(جاری ہے)

بزنس مین پینل گروپ کے دروازے ایسی تمام خواتین کے لیے کھلے ہوئے ہیں ،جو صنعت اورتجارت سے وابستہ ہیں اور خواتین تاجروں کے حقوق کی جدوجہد میں شامل ہونا چاہتی ہیں ۔

گزشتہ روز جاری ایک بیان میں بزنس مین پینل کے رہنماوٴں نے کہا کہ کسی بھی ملک ،شعبے یا ادارے کی ترقی میں خواتین کی شمولیت انتہائی ضروری ہے ۔ملک کی آبادی کے 50فیصد حصے کو نظرانداز کرنے سے ترقی کا خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوسکتا ۔ماضی میں بزنس کمیونٹی کی سیاست میں خواتین رہنماوٴں کا اہم کردار رہا ہے اور انہوں نے مردوں کے شانہ بشانہ صنعت اور تجارت سے متعلق مسائل کے حل کیلئے جدوجہد کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ میں خواتین رہنماوٴں کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے اور گروپ کے سرپرستوں نے خواتین کو مسلسل نظرانداز کرنے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے ۔یونائیٹڈ بزنس گروپ کے اس طرز عمل کے باعث بہت سی سرگرم خواتین رہنما بزنس کمیونٹی کی سیاست سے لاتعلق ہوگئی ہیں ،جو ایک بڑا نقصان ہے ۔انہوں نے کہا کہ بزنس مین پینل نے ہمیشہ بزنس کمیونٹی کی جدوجہد میں خواتین کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ان کو فیڈریشن سمیت گروپ میں اہم عہدے دیئے ہیں ۔

بزنس مین گروپ یونائیٹڈ بزنس گروپ کی سیاست سے دلبرداشتہ بزنس کمیونٹی کی ایسی تمام خواتین رہنماوٴں کو دعوت دیتا ہے کہ بی ایم پی کے دروازے ان کے لیے کھلے ہوئے ہیں ، جہاں پر ان کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق اعلیٰ ذمہ داریاں تفویض کی جائیں گی ۔