ہائیکورٹ کاوفاقی حکومت کوقومی پرچم کی حرمت کو یقینی بنانے کیلئے تین ماہ میں پالیسی وضع کرنے کا حکم
جمعرات 11 اگست 2016 17:02
(جاری ہے)
گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد بلال حسن نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار طلحہ سیف نے موقف اپنایا کہ مارکیٹ میں مختلف رنگوں کے قومی پرچم فروخت کئے جا رہے ہیں جس سے نئی نسل اپنے اصل قومی پرچم کی شناخت بھول جائے گی جبکہ قومی پرچم اور جھنڈیوں پر سیاسی شخصیات کی تصاویر چھاپی جا رہی ہیں جو کہ پرچم کے تقدس کو پامال کرنے کے مترادف ہے ۔
عدالت نے وفاقی حکومت کو قومی پرچم کی حرمت کو یقینی بنانے کے لئے تین ماہ میں پالیسی وضع کرنے اور قومی پرچم پر سیاسی شخصیات کی تصاویر چھاپنے اور مختلف رنگوں کے قومی پرچموں کی چھپائی سے متعلق بھی پالیسی وضع کرنے کی ہدایت کر دی۔ عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ کو درخواست پر تین ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.