وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ٗ نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے جائزے کے لئے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ

ٹاسک فورس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور متعلقہ ایجنسیوں کے سربراہ شامل ہوں گے دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ٗشرکاء

جمعرات 11 اگست 2016 18:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔جمعرات کو وزیراعظم آفس اسلام آباد میں میں نیشنل ایکشن پلان کا جائزہ لینے کیلئے اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار ٗوزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ، سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور دیگر سیاسی و عسکری حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں ملکی داخلی و سلامتی اور نیشنل ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ کوئٹہ دھماکے کے بعد حالیہ فیصلوں پر غور اورسیکیورٹی اداروں کے عزم اور قربانیوں کو سراہا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد کے جائزے کے لیے ٹاسک فورس بنانے کا فیصلہ کیا گیا، اس ٹاسک فورس میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندے اور متعلقہ ایجنسیوں کے سربراہ شامل ہوں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ نیشنل ایکشن پلان پر مکمل اور مؤثرعمل درآمد کیلئے کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے ٗ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے نتیجہ خیز اور بروقت ایکشن یقینی بنائیں۔ بی بی سی کے مطابق اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قومی ایکشن پلان کے نکات پر عملدارآمد تیز کرنے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے پر اتفاق کیا گیا۔

وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں کے قیام میں مزید توسیع پر بھی غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سکیورٹی سے متعلق ہونے والے اجلاس کہا گیا کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔اجلاس میں مدراس میں اصلاحات کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسی سلسلے میں جلد مذہبی رہنماؤں سے ملاقات کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کو فنڈز فراہم کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبوں میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے ایپکس کمیٹی کو فعال بنایا جائے گا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نیشنل ایکش پلان کے بیس نکات میں پانچ نکات پر عمل درآمد کو تیز بنایا جائے گا۔

قومی سلامتی سے متعلق ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی حکومتوں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے درمیان معلومات کے تبادلے کو تیز کیا جائے اسی سلسلے میں وزیر داخلہ نے چاروں صوبوں کے وزیرا اعلیٰ کا اجلاس بلایا ہے اور جس کے بعد سکیورٹی معاملات پر کیے جانے والے فیصلوں سے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔