پیشہ ورانہ،تکنیکی تربیت سماجی و معاشی ترقی کا گیٹ وے ثابت ہوسکتا ہے، ذوالفقار چیمہ

جمعرات 11 اگست 2016 19:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 اگست ۔2016ء) نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن ( این وی ٹی ٹی سی) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ذوالفقار چیمہ نے کہاہے کہ پیشہ وارانہ اور تکنیکی تربیت کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا جو پاکستان میں سماجی و معاشی ترقی میں گیٹ وے کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔غربت،بیروزگاری، جرائم کے بڑھتے واقعات اور دہشت گردی کے خاتمے سمیت کئی معاشی چیلنجز سے نمٹنے کا یہ واحد راستہ ہے۔

این وی ٹی ٹی سی نے زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو پیشہ وارانہ اور تکنیکی تربیت فراہم کرنے پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے تاکہ وہ جرائم اور دہشت گردی کی جانب راغب نہ ہوں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کے دورے کے موقع پر کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر،سینئر نائب صدر ضیاء احمد خان، نائب صدر محمد نعیم شریف اور منیجنگ کمیٹی کے اراکین بھی موجود تھے۔

ذوالفقار چیمہ نے کہاکہ پاکستان کی مجموعی آبادی میں سے 60فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے لیکن یہ امر باعث تشویش ہے کہ بے روزگاری میں اضافے کی وجہ سے ہمارے نوجوان ذہنی دباؤ، مایوسی اور نا امیدی کا شکار ہیں تاہم ان مایوس اور ناامید نوجوان کو پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت فراہم کر کے ایک شاندار مستقبل کی طرف راغب کیاجاسکتا ہے اس کے علاوہ عوام بالخصوص والدین میں اس حوالے سے آگہی بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر نوجوانوں کی صلاحیت میں اضافہ کیا جائے تو انہیں یقین ہے کہ پاکستانی نوجوان ملک کا قیمتی وسائل ثابت ہوسکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ آدھے سے زیادہ صدی ضائع ہوکردی گئی اور پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی لیکن اب این وی ٹی ٹی سی نے مختلف اسکل ڈیولپنٹ اور تکنیکی تربیتی منصوبے شروع کئے ہیں۔اس کے علاوہ اقتصادی ترقی کے اس اہم پہلو کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایک ہزار سے زائد تربیتی پروگرامز منعقد کیے گئے اور اب تک 25 ادارے این وی ٹی ٹی سی سے منسلک ہو چکے ہیں جبکہ این وی ٹی ٹی سی سے تربیت حاصل کرنے کے خواہش مند طلباکی تعداد25 ہزار سے بڑھا کر50ہزار تک کر دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک نے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دی ہے یہی بنیادی وجہ ہے کہ یہ ممالک دنیا میں سب سے آگے ہیں ۔

انہوں نے این وی ٹی ٹی سی اور صنعتوں کے درمیان دوری کا اعتراف کیا جو کئی مسائل کا باعث بنی لیکن اب این وی ٹی ٹی سی اور صنعتوں کے درمیان خلاء کو دور کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ این وی ٹی ٹی سی صنعتکاروں اور آجروں کی ضرور ت کو پورا کرسکتا ہے اور درکار ضروریات کے مطابق تربیت یافتہ و ہنر مند افرادی قوت فراہم کرسکتا ہے۔

اسلام آباد میں جاب پلیسمنٹ سینٹر کا افتتاح کردیا گیاہے جہاں ہنرمند افرادی قوت کی تفصیلات موجود ہیں جو صنعتکاروں اور آجروں سے صرف ایک کلک کی دوری پر ہیں۔اسی طرح ملک کے تمام صوبوں میں بھی مزید جاب پلیسمنٹ سینٹرز قائم کیے جائیں گے جن کا مقصد آجروں اور ہنرمند افراد کے درمیان خلاء کو پُر کرنا ہے۔ پاکستان کے مستقبل کا انحصار این وی ٹی ٹی سی کی کارکردگی پر ہے۔

ذوالفقار چیمہ نے مختلف سرکاری محکموں کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی ادارے کو کارکردگی کے لحاظ سے بہتر بنانا اور درست سمت میں کام کرنے کے قابل بنانا مشکل ہدف نہیں جو کوئی بھی ایماندار افسر باآسانی کرسکتا ہے بشرطیکہ س کے دامن پر کرپشن کا داغ نہ ہو۔صرف نیک نیتی کی ضرورت ہے پھر کوئی بھی ہدف حاصل کیاجاسکتا ہے۔

قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر یونس محمد بشیر نے معزز مہمان کاخیرمقدم کرتے ہوئے ذوالفقار چیمہ کی مختلف محکموں میں شاندار خدمات پرخراج تحسین پیش کیا۔ان کی خدمات کی وجہ سے مختلف سرکاری ادارے فعال ہوئے ۔انہوں اس یقین کا اظہا رکیا کہ ذوالفقار چیمہ کی سرپرستی میں این وی ٹی ٹی سی زیادہ بہتر طریقے سے کام کرتارہے گا جو ملک کو خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کرنے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے پاکستانی نوجوانوں کو ہنرمند افرادی قوت بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان ملک کی اقتصادی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں لیکن ایسا صرف پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت سے ہی ممکن ہے۔ بدقسمتی سے زیادہ تر پاکستان کی نوجوان نسل میں ہنرمندی کی کمی ہے جس کے نتیجے میں وہ ہنرمند افرادی قوت کے بجائے بڑا بوجھ بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اسی وجہ سے ہمارے ملک کو غربت، بے روزگاری ، جرائم میں اضافہ اور دہشت گردی جیسے کئی پیچیدہ مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں احساس کرنا ہو گا کہ نوجوان نوکریوں سے محروم ہیں اور انہیں مواقع نہ ملنا خطرے سے دوچار کرسکتا ہے جو مختلف جرائم کا باعث بن سکتا ہے۔لہٰذا نوجوانوں کو جدید صلاحیتوں اور تربیت سے لیس کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ وہ پاکستان کی ترقی کا حصہ بن سکیں۔انہوں نے کہا کہ این وی ٹی ٹی سی کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی خدمات کے دائرہ کار کو وسیع کرے جبکہ حکومت کو بھی ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :