وزیر مملکت عابد شیر علی کے رویے کیخلاف آئیسکو ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال

آئیسکو اہلکار کے خلاف مقدمہ خارج کر کے واقعہ کی محکمانہ انکوائری کرائی جائے،مطالبہ

جمعرات 11 اگست 2016 21:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 اگست ۔2016ء ) اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ملازمین نے ایک صارف کے خودکشی کرنے کے واقعہ میں وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کے حکم پر ٹیکسلا سب ڈویژن کے میٹر ریڈنگ سپروائزر شاہدمحمود کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج اور گرفتاری کے خلاف گذشتہ روز پورے ریجن میں قلم چھوڑ ہڑتال کی اور آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین (سی بی اے) کے مقامی عہدیداروں کی قیادت میں اسلام آباد سے جہلم تک احتجاجی مظاہرے کیے اور ریلیاں نکالیں۔

آئیسکو ہیڈکوارٹرز میں ملازمین نے صبح ہی ہیڈ آفس کے گیٹ بند کر دئیے اور اپنے ساتھی اہلکار کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے طور پر کام بند کر دیاآئیسکو ریجن کے دیگر تمام دفاتر میں بھی تالہ بندی کی گئی۔

(جاری ہے)

راولپنڈی میں یونین کے ریجنل چیئرمین جاوید اقبال بلوچ، وائس چیئرمین راجہ خلیل اشرف، جی ایس او سرکل کے چیئرمین محمد رمضان جدون، پنڈی سرکل کے چیئرمین ملک فتح خان، زونل سیکرٹری طارق نیازی، آفتاب رفیق، انارگل، میاں بلال،ملک عبدالقادر، حمید اﷲ کاظمی اور دیگر کی قیادت میں آئیسکو کمپلیکس مریڑ حسن سے شہید بے نظیر بھٹو روڈ پر ایک زبردست احتجاجی ریلی نکالی گئی مظاہرین وزیر پانی و بجلی کے خلاف مسلسل نعرے بازی و سینہ کوبی کر رہے تھے اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جاوید اقبال بلوچ نے وزیر مملکت عابد شیر علی کی جانب سے بغیر کسی تحقیق کے خودکشی واقعہ کا ذمہ دار ٹیکسلا سب ڈویژن کے میٹر ریڈر سپروائزر کو ٹھہرانے اور اسے پولیس کے ہاتھوں گرفتار کروانے کے اقدام کو انتہائی غیرمناسب، غیردانشمندانہ اور غیرمنصفانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خودکشی کرنے والے شخص نے اپنے گھریلو حالات اور دیگر مسائل سے دلبرداشتہ ہو کر یہ فعل کیا اس کا سبب بجلی کا بل ہر گز نہیں اس کے بل کی درستگی کیلئے کارووائی کی جارہی تھی اور متعلقہ اہلکار اس کے ساتھ پورا تعاون کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر وزیر موصوف آئیسکو اہلکار کے خلاف انتہائی اقدام کرنے سے پہلے اس واقعہ کی محکمانہ انکوائری کرواتے اور اگر کوئی اہلکار قصور وار ٹھہرتاتو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیتے۔ دریں اثنا اٹک سرکل میں ثمر حسین بخاری اور سید رحیم شاہ، جہلم سرکل میں سکندر حیات سندھو، خرم نسیم بٹ اور حاجی عادل حسین، چکوال سرکل میں شفیق الرحمن اور سیار خان جبکہ اسلام آباد سرکل میں ریجنل سیکرٹری حاجی ظاہر گل،چوہدری اکرم، ظفر وڑائچ، ملک رمضان،مسرت حسین کاظمی اور دیگر راہنماؤں کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے کیے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے یونین راہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکسلا سب ڈویژن کے گرفتار اہلکار کے خلاف بلاجواز ایف آئی آر واپس لی جائے اور اسے فوری طور پر رہا کر کے انکوائری کمیٹی کے ذریعے اس واقعہ کی تحقیقات کی جائیں اور چند روز پہلے عابد شیر علی کے حکم پر ترنول سب ڈویژن کے معطل اہلکاروں طاہر محمود، عالم زیب اور نوید خان کو بھی بحال کیا جائے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا اور وزیر پانی و بجلی عابد شیر علی نے اپنے رویے پر نظر ثانی نہ کی تو احتجاج کا سلسلہ وسیع کر دیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :