دارلحکومت مظفرآباد میں دودھ فروشوں کی چاندی ‘عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگے

دودھ میں پانی اور کھاد ڈال کر گاڑھا کر کے فروخت کرنے لگے جس کے باعث زیادہ تر افراد ،ہیپاٹائٹس سی ،بی اور دل کے امراض میں مبتلاہونے لگے

جمعہ 12 اگست 2016 13:12

مظفرآباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) دارلحکومت مظفرآباد کے مختلف علاقوں چہلہ بانڈی ،سماں بانڈی ،نثار کیمپ، لوئر پلیٹ ،اپر پلیٹ سمیت یگر مقامات پر دودھ فروشوں نے دودھ میں پانی ملانے کے علاوہ سوڈا اورکھاد بھی ملانے لگے جس سے ایک طرف دودھ کی رنگت اصل اور گاڑھا ہوتا ہے اور گاہک اس کو بڑے شوق سے خریدتے ہیں دراصل اس دودھ کو پنجاب کے مختلف علاقوں سے بڑے بڑے ٹینکرز میں بھر کر لایا جاتا ہے جو مظفرآباد کے مختلف علاقوں میں بنائی جانے والی بڑی بڑی ملک ڈیریز شاپ پر یہ دودھ سپلائی کیا جاتا ہے ان دوکانوں پر عوام کی بڑی رش دیکھنے میں آئی ہے دراصل اس دودھ کا ذائقہ ملاوٹ کے بعد اصل دکھائی دیتا ہے دراصل اس دودھ کے استعمال کے بعد مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں جن میں ہیپاٹائٹس سی ،اے اینڈ بی اور دل کے امراض کے علاوہ دل کی تکلیف اور معدہ اور گردوں کا در د عام ہے جس کو کوئی روکنے والا نہیں ہے جبکہ مقامی دودھ فروش بھی ان کو دیکھی دیکھے دودھ میں ملاوٹ کرنا شروع کردی ہے ضلعی انتظامیہ کو چاہئے کہ مظفرآباد میں باہر سے لانے والے دودھ پر فوری طور پر پابندی لگائے جبکہ مقامی دودھ فروشوں کادودھ بھی چیکنگ کے بغیر فروخت کرنے کی اجازت نہ دی جائے ۔

متعلقہ عنوان :