جامعہ پونچھ سلیکشن بورڈ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کیخلاف طلبہ و طلبات نے احتجاج کا اعلان کر دیا

جمعہ 12 اگست 2016 13:16

راولاکوٹ ،مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) جامعہ پونچھ میں سلیکشن بورڈ جو حال ہی میں ہوا تھا ، اس میں جن لوگوں کی سلیکشن ہوئی تھی وہ ابھی تک یونیورسٹی میں تعینات نہ ہو سکے۔ جس کے باعث جامعہ پونچھ کے شعبہ کمپیوٹر سائنسز، ایگریکلچر ، منیجمنٹ سائسنسز و دیگر تمام شعبہ جات کے طلباء و طالبات کو اپنے اپنے شعبہ جات میں ماہر لیکچرز و پروفیسر کی عدم دستیابی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ ھ رہا ہے۔

جس کے خلاف جامعہ پونچھ کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے طلباء و طالبات نے لیکچرز کی عدم دستیابی کے خلاف شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ ہمارا مستقبل داؤ پر لگانے کی گھناؤنی سازشیں کی جارہی ہیں، اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے یونیورسٹی کو بھی بدنام کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہیں اور جن لوگوں کا سلیکشن بورڈ کے ذریعے انتخاب کیا گیا ہے اگر انہیں فور ی طور پر یونیورسٹی میں تعینات کر کے انکو ذمہ داریاں نہیں سونپی جاتیں تو ہم پرتشدد احتجاج، مظفر آباد کی طرف لانگ مارچ اور کلاسزز کا مکمل طور پر بائیکاٹ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار جامعہ پونچھ کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے طلباء جن میں محمد فراز، سلیم نذر، نورین سبطین، عاطف حسن و دیگر نے گزشتہ رو ز راولاکوٹ میں منعقدہ ایک میٹنگ میں اظہار خیال کے دوران کیا۔ اس موقع پر طلباء و طالبات نے حکومت آزاد کشمیر سمیت مختلف ذمہ داران سے پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی یونیورسٹی کے مختلف مسائل کے حوالہ سے پہلے پرامن طریقہ سے حل نکالنے کی کوششیں کی گئیں مگر طلباء کو سڑکوں پر آنے کیلئے مجبور کیاگیا اور بعد میں ان مسائل کا حل نکالا گیا اگر اب کی بار ایسی روش اختیار کی گئی تو ہم کسی بھی راست اقدام سے گریز نہیں کریں گے۔

اس موقع پر طلباء نے وزٹنگ ٹیچرز و کنٹریکٹ پر معمور لیکچرز کے حوالہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی وزٹنگ ٹیچر و کنٹریکٹ پر لیکچرز کو جب بھی کوئی اچھی جاب آفرملتی ہے تو وہ فوراً اسی جاب کو ترجیح دیتے ہوئے ریزائن کر جاتا ہے اور پھر اس کی جگہ کسی ایسے ہی نئے وزٹنگ، کنٹریکٹ کی بنیاد پر ناتجربہ کار لیکچرز کو تعینات کر دیا جاتا ہے جس کے باعث طلباء کا جہاں بے حد پڑھائی کا ضیاں ہوتا ہے وہیں ان پروفیسرزو لیکچرز کو بھی شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس موقع پر متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر ہمارا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو ہم آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے اور اسمبلی کے احاطہ میں بھوک ہڑتال و پرامن احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :