پکتیا میں سیکورٹی فورسز اورطالبان کے درمیان جھڑپوں میں 30طالبان ہلاک ، ہرات میں بم دھماکے کے نتیجے میں 5افراد ہلاک ،متعدد زخمی ،ننگرہارمیں آپریشن کے دوران داعش کے 32جنگجووں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

جمعہ 12 اگست 2016 14:21

کابل ۔ 12 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 اگست۔2016ء) افغانستان کے مشرقی صوبہ پکتیا ء میں سیکورٹی فورسز اورطالبان کے درمیان جھڑپوں میں 30طالبان ہلاک ہوگئے، ہرات میں بم دھماکے کے نتیجے میں 5افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے،ننگرہارمیں آپریشن کے دوران داعش کے 32جنگجووں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔افغان میڈیا کے مطابق حکام نے بتایا کہ مشرقی صوبہ پکتیا ء میں سیکورٹی فورسز اورطالبان کے درمیان جھڑپوں میں 30طالبان ہلاک ہوگئے۔

یہ جھڑپ ضلع احمد خیلو میں ہوئی جس میں 5سیکورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔حکام کے مطابق جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب طالبان نے پولیس کو لیجانی والی منی بس پر حملہ کردیا۔طالبان کے ایک ترجمان نے افغان میڈیا کو جاری بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس حملے میں 11سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

مغربی صوبہ ہرات میں بم دھماکے کے نتیجے میں 5افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔

صوبائی گورنرکے ترجمان نے بتایا کہ بم دھماکہ شین ڈنڈ بازارمیں ہوا اور ہلاک ہونے والوں میں سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ابھی تک کسی تنظیم یا گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔مشرقی صوبہ ننگرہارمیں آپریشن کے دوران داعش کے 32جنگجووں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیاہے۔افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ آپریشن ننگرہارکے ضلع آچین میں جاری ہے اوراس میں 26جنگجووں کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :