گندم کی ایکسپورٹ کی اجازت ملنے کے باوجود بیور کریسی تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے‘ فلور ملز ایسوسی ایشن

جمعہ 12 اگست 2016 17:00

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) پاکستان فلور ملزایسوسی ایشن(پنجاب)کے چےئرمین چوہدری افتخار احمد مٹواور گروپ لیڈر عاصم رضا نے کہا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے 6لاکھ ٹن گندم کی ایکسپورٹ کی اجازت ملنے کے باوجود بیور کریسی کی جانب سے بلا وجہ تاخیری حربے استعمال کئے جا رہے ہیں ،وزیر اعلی پنجاب تاخیری حربے استعمال کرنے کا فوری نوٹس لیں کیونکہ مون سون کے موسم میں سیلاب کے پیش نظر لاکھوں ٹن گندم کے خراب ہونے کا خدشہ ہے اگر گندم کی ایکسپور ٹ کے معاملے میں مزید تاخیر کی گئی تو اربوں روپے کا نقصان ہوجائے گا۔

چوہدری افتخار مٹو نے کہا کہ گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کے ذریعے مقامی انڈسٹری کو فروغ ملے گا اور 70فیصد بند پڑی فلور ملنگ انڈسٹری سے وابستہ افراد کو روزگار کے مواقعے ملیں گے ۔

(جاری ہے)

عاصم رضا نے کہا کہ فاضل گندم کی ایکسپورٹ کی بلاوجہ جواز مخالفت کرنے والے نہ تو انڈسٹری کے خیرخواہ ہیں اور نہ ہی ملک کے خیر خواہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت فاضل گندم کی ایکسپورٹ کے ساتھ ساتھ فائن میدہ کی ایکسپورٹ کی بھی اجازت دے تاکہ گندم کی پیسائی کی صورت میں مقامی انڈسٹری کا پہیہ بھی رواں دواں رکھا جا سکے۔

انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی اجازت کے بعد پنجاب حکومت کی جانب سے بیورو کریسی پچھلے 10 روز سے ایکسپورٹ کا معاملہ سرد خانے میں ڈالے بیٹھی ہوئی ہے جس کی وجہ سے فلور ملنگ انڈسٹری میں شدید بے چینی پائی جار ہی ہے انہوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر فاضل گندم اور گندم کی مصنوعات کی ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے

متعلقہ عنوان :