اسرائیلی حکومت نے سلواد میں فلسطینی شہریوں کی 231 ایکڑ اراضی یہودی توسیع پسندی کیلئے استعمال کرنے کی منظوری دیدی

جمعہ 12 اگست 2016 17:02

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں سلواد کے مقام پر فلسطینی شہریوں کی 231 ایکڑ اراضی ہتھیانے اور اسے یہودی توسیع پسندی کے مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔اطلاعات کے مطابق جس اراضی کو یہودی توسیع پسندی کے مقاصد کیلئے استعمال میں لانے کی منظوری دی گئی ہے اس کے بارے میں اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ’املاک متروکہ‘ میں شامل ہے اور املاک متروکہ صہیونی ریاست کے قانون کے تحت اسرائیل کی سرکاری ملکیت ہے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے غرب اردن میں املاک متروکہ کے امور کے اسرائیلی سربراہ ”یوسی سیگال“ کے دستخطوں پر مشتمل ایک اعلان نما بیان شائع ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سلواد کے مقام پر 231 ایکڑ اراضی اسرائیل کے املاک متروکہ قانون 58 مجریہ 1967ء کے تحت اسرائیل کا سرکاری رقبہ ہے جسے یہودی کالونیوں کے استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہیاعلان میں کہا گیا ہے کہ اگر مذکورہ اعلان پر کسی کو اعتراض ہے تو وہ 60 یوم کے اندر اندر رام اللہ میں اسرائیل کے املاک متروکہ بورڈ کے دفتر میں اپنی شکایت درج کرا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :