امریکی سیاہ فام صہیونی ریاست کے بائیکاٹ میں شامل ،اسرائیل کا غم وغصے کا اظہار

جمعہ 12 اگست 2016 17:03

امریکی سیاہ فام صہیونی ریاست کے بائیکاٹ میں شامل ،اسرائیل کا غم وغصے ..

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) امریکہ میں اسرائیل کے بائیکاٹ تحریک میں شدت آنے اور امریکی سیاہ فام نسل کے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ میں شامل ہونے پر اسرائیل نے سخت غم وغصے اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب امریکی سیاہ فاموں کی بڑی تعداد نے اسرائیل کے عالمی گیر بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق امریکہ میں سیاہ نسل کی سب سے بڑی نمائندہ تحریک ” Blaks Lives Matter“ کے زیراہتمام امریکا کے متعدد شہروں میں اسرائیلی بائیکاٹ کے حق اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں مظاہرے ہوئے ہیں۔

امریکی سیاہ فام تحریک کی جانب سے جاری بیان میں صدر باراک اوباما اور ان کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کو دی جانے والی دفاعی اور سول امداد بند کرے کیونکہ امریکہ کی دی گئی امداد فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی نسل پرستی اور غیرقانونی یہودی آباد کاری پر صرف کیے جانے کے ساتھ فلسطینیوں کے قتل عام کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں اسرائیل کے خلاف سیاہ فام نسل میں غم وغصہ بڑھتا جا رہا ہے۔

عبرانی اخبار کے مطابق جب سے اسرائیل میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام اسرائیلیوں کیساتھ امتیازی سلوک کے واقعات سامنے آنے شروع ہوئے ہیں امریکہ سمیت دنیا بھر کے سیاہ فاموں میں اسرائیل کیخلاف نفرت میں غیرمعمولی اجافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ میں موجود سیاہ فاموں کی طرف سے اسرائیلی سیاہ فاموں پر تشدد کی مذمت کیساتھ صہیونی ریاست کے عالمی گیر اور ہمہ جہت بائیکاٹ کی تحریک بھی زور پکڑ گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی کئی جامعات بھی سیاہ فام امریکیوں کے مطالبات کے ہم آواز ہیں کیونکہ جامعات کے طلباء کی بڑی تعداد بھی اسرائیل میں سیاہ فاموں پر پولیس کے تشدد کی مذمت میں احتجاجی ریلیاں منعقد کرتی رہی ہے۔اخبار کے مطابق امریکہ میں سیاہ فاموں کی اسرائیل کے خلاف نفرت کے دوران جو نعرے سنے اور پڑھے گئے ہیں ان میں امریکی حکومت کیخلاف بھی سخت نفرت کا اظہار ہوتا ہے کیونکہ امریکہ میں بھی سیاہ فام نسل کیساتھ امتیازی سلوک اور ان پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کیساتھ ان نعروں میں فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی مظالم کو بھی بڑی پذیرائی ملی ہے۔

متعلقہ عنوان :