صہیونی توسیع پسندی کا اژدھا مقبوضہ بیت المقدس کو خاموشی کیساتھ نگل رہا ہے،خلیل تفکجی

جمعہ 12 اگست 2016 17:03

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) فلسطین کے ممتاز دانشور یہودی توسیع پسندی کے امور کے ماہر خلیل تفکجی نے خبردار کیا ہے کہ صہیونی توسیع پسندی کا اژدھا مقبوضہ بیت المقدس کو خاموشی کیساتھ نگل رہا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خلیل تفکجی نے کہا کہ صہیونی ریاست کی اصل سازش مشرقی بیت المقدس کو مقبوضہ مغربی کنارے سے الگ تھلگ کرنا اور مشرقی بیت المقدس میں یہودی کالونیاں کا گڑھ بنانا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ صہیونی ریاست نے 2020ء کیلئے ’عظیم تر القدس‘ کا جو منصوبے پیش کیا ہے اس کے تحت شہر مقدس میں 54 ہزار نئے مکانات کی تعمیر شامل ہے۔فلسطینی تجزیہ نگار نے کہاکہ اسرائیل کی طرف سے حالیہ ایام میں 770 نئے مکانات کی تعمیر، گیلو، رموت، رمات شلومو اور گیفات زئیو کالونیوں میں 2012ء اور 2013ء سے جاری تعمیراتی منصوبے القدس کو یہودیت میں غرق کرنے کی سازشوں کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

اسرائیل چپکے اور اعلانیہ ہر طریقے سے القدس کو یہودی آباد کاری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔فلسطینی تجزیہ نگار نے کہا کہ سابق اسرائیلی وزیر دفاع موشے یعلون کے اس بیان کو بھی اہمیت کا حامل سمجھنا چاہیے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل اپنی ریاست کی سرحدوں کو ان علاقوں تک پہنچائے گا جہاں جہاں یہودی کالونیاں موجود ہیں۔ یہودی دیوار فاصل کے اندر کی کالونیوں کو اسرائیل کا حصہ قرار دیا جائے گا اور سیکٹر C بھی اسرائیل میں ضم ہو گا جس کے بعد ہی’عظیم تر یروشلم‘کا منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچ سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :