کراچی ،انیس قائم خانی اور رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت پر اسپیشل پراسیکیوٹر کو 18اگست کیلئے نوٹس جاری

جمعہ 12 اگست 2016 18:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کیس میں پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی ،ایم کیو ایم کے رؤف صدیقی اور پاسبان کے رہنما عثمان معظم کی درخواست ضمانت پر اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو 18اگست کے لیے نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔جمعہ کو سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عبدالرسول میمن پر مشتمل بینچ نے انیس قائم خانی ،عثمان معظم اور رؤف صدیقی کی درخواست ضمانت کی سماعت کی ۔

تینوں ملزمان پر دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے الزام ہے ۔دوران سماعت وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ اینس قائم خانی پر دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام ہے۔ انیس قام خانی نے کسی دہشت گرد کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈاکٹرعاصم کو فون نہیں کیا تھا۔

(جاری ہے)

جس وقت انیس قام خانی پر مقدمہ درج کیا گیا گیا وہ ملک سے باہر تھے۔

عثمان معظم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ عثمان معظم طویل عرصے سے جیل میں ہیں لیکن ان پر بھی دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام ہے ۔ روف صدیقی کی جانب سے بھی بتایا گیا کہ ڈاکٹر عاصم کیس میں ان پر سہولت کاری کا جھوٹا مقدمہ ررج کیا گیا ہے واضح رہے کہ درخواست گزاروں کی ضمانت سے متعلق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت درخواست مسترد کرچکی ہے۔ عدالت نے وکلاء کے موقف کے بعد اسپیشل پبلک پراسیکوٹر کو18 اگست تک کے لیے نوٹس جاری کردیے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :