وزیرداخلہ سے جاپان کے سفیر تاکاشی کورائی اور آسٹریلین ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن کی الگ الگ ملاقاتیں ٗکوئٹہ سانحہ کی مذمت

انسداد منشیات، انسانی سمگلنگ کی روک تھام، موثر باڈر مینجمنٹ اور سول اداروں کی استعدادِ کار بڑھانے کے سلسلے میں ایک دوسرے کے تجربات اوصلاحیتوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے، چوہدری نثار کی آسٹریلین ہائی کمشنر سے گفتگو

جمعہ 12 اگست 2016 19:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیرِداخلہ چوہدری نثار علی خان سے جاپان کے سفیر تاکاشی کورائی اور آسٹریلین ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن نے الگ الگ ملاقاتیں کیں جن میں دونوں ملکوں سے پاکستان کے دو طرفہ تعلقات اور مختلف امور میں جاری باہمی تعاون پر بات چیت ہوئی۔ دونوں سفیروں کی جانب سے سانحہ کوئٹہ کی بھرپور مذمت اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہارکیا گیا۔

وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق جمعہ کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے جاپان کے سفیر تاکاشی کورائی نے ملاقات کی ۔جاپانی سفیر نے کہا کہ جاپان دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پاکستانی عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کو قدر کی نگا ہ سے دیکھتا ہے اور خطے میں امن کے لئے پاکستانی کوششوں کو سراہتا ہے‘ ملاقات میں پاک جاپان دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق ہوا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس موقع پر کہا کہ سیکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی استعدادِ کار بڑھانے اور دونوں ملکوں کے مابین انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کا موثر نظام رائج کرنے کے حوالے سے مزید کوششوں اور اقدامات کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جاپان نے ہمیشہ پاکستان کی بے لوث مدد اور تعاون کیا ہے۔دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے آسٹریلین ہائی کمشنر نے ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں سے پاکستان کے دو طرفہ تعلقات اور مختلف امور میں جاری باہمی تعاون پر بات چیت ہوئی۔

آسٹریلین ہائی کمشنرنے سانحہ کوئٹہ کی بھرپور مذمت اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہارکیا۔ملاقات کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پاکستان آسٹریلیا سے اپنے دوستانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسداد منشیات، انسانی سمگلنگ کی روک تھام، موثر باڈر مینجمنٹ اور سول اداروں کی استعدادِ کار بڑھانے کے سلسلے میں ایک دوسرے کے تجربات اوصلاحتیوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔