پسند کی شادی کرنے والی دو لڑکیوں کو اپنے شوہروں کے ساتھ جانے کی اجازت،حبس بیجا کی درخواستیں خارج

جمعہ 12 اگست 2016 20:51

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے وکیل سے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے لڑکی کے والد کی جانب سے دائر حبس بیجا کی درخواست خارج کر دی۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔لڑکی کے والد امام بخش نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بھکر کے رہائشی عبدالحمید ایڈووکیٹ نے اس کی بیٹی ثمینہ کوکئی یوم سے حبس بیجا میں رکھا ہے۔

مقدمہ درج ہونے کے ایک ماہ بعد بھی پولیس اسکی بیٹی کو بازیاب نہیں کرا رہی۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر ثمینہ نامی لڑکی نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ اسے کسی نے اغواء نہیں کیا بلکہ اس نے عبدالحمید ایڈووکیٹ سے پسند کی شادی کی مگر اس کے والد نے اپنے ہی داماد کے خلاف حبس بیجا کا بے بنیاد مقدمہ درج کرا دیا۔جس پر عدالت نے لڑکی کو اسکے خاوند کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے حبس بیجا کی درخواست مسترد کر دی۔پسند کی شادی کے ایک اور مقدمے میں عدالت نے فوزیہ بی بی نامی خاتون کو اس کے شوہر الطاف حسین کے ساتھ جانے کی اجازت دیتے ہوئے لڑکی کی ماں پروین بی بی کی جانب سے دائر حبس بیجا کی درخواست مسترد کر دی۔

متعلقہ عنوان :