لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے دو کیسوں میں چار بچوں کو ماں کے حوالے کر دیا

جمعہ 12 اگست 2016 20:51

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے بچوں کی حوالگی کے دو کیسوں میں چار بچوں کو ماں کے حوالے کر دیا گیا جبکہ فاضل عدالت نے قرار دیا ہے کہ دنیامیں ماں کا کوئی نعم البدل نہیں اور ماں سے بڑھ کر کوئی بھی اپنے بچوں کی بہتر تربیت نہیں کر سکتا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبدالسمیع خان نے کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار خاتون زیب النساء نے موقف اختیار کیا کہ اس کا خاوندروزگار کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم ہے اور سسر نے لڑائی جھگڑے کے بعد بچے چھین کر گھر سے نکال دیا۔خاتون نے عدالت سے استدعا کی کہ اس کے بچوں کو اس کے حوالے کیا جائے۔عدالتی حکم پر پانچویں جماعت کاطالبعلم معید اور چوتھی کلاس کی طالبہ مومنہ عدالت میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

خاتون کے سسر محمد نواز نے عدالت کو آگاہ کیا کہ اسکی بہو بچوں کا خرچہ نہیں اٹھا سکتی وہ اپنی پوتی پوتے کی بہتر پرورش کر رہا ہے۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دنیامیں ماں کا کوئی نعم البدل نہیں اور ماں سے بڑھ کر کوئی بھی اپنے بچوں کی بہتر تربیت نہیں کر سکتا۔عدالت نے بہن بھائیوں کو دادا سے لے کر ماں کے حوالے کر دیا۔دوسری جانب عدالت نے بچوں کی حوالگی کے ایک اورکیس میں 9 سالہ حنا اور 4سالہ کاشف کو باپ سے لے کر ماں کے حوالے کر دیا۔

متعلقہ عنوان :