تعلیمی اداروں کی ناقص سکیورٹی کی وجہ سے بچوں کے اغوا ء کے واقعات سے متعلق درخواست خارج

جمعہ 12 اگست 2016 20:55

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں کی ناقص سکیورٹی کی وجہ سے بچوں کے اغوا ء کے واقعات سے متعلق درخواست خارج کر دی۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومتی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے معصوم بچے اغوا ء ہورہے ہیں،بچوں کے اغوا ء کے معاملے پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت عظمی میں 2011 سے 2016 تک پولیس کی ناقص کارکردگی کا اعتراف کر چکے ہیں۔

حکومت تعلیمی اداروں کی سکیورٹی میں بھی ناکام ہو چکی ہے، ضلعی انتظامیہ کی مانیٹرنگ ٹیمیں صرف کاغذی کاروائی کر رہی ہیں اوراربوں روپے کے فنڈز کے باوجود پولیس اغوا ء کے واقعات روکنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ معصوم طالب علم ملک کا مستقبل ہیں اور انکی جان و مال کی حفاظت حکومت کا فرض ہے، عدالت عالیہ گزشتہ سال زین سکندر کے کیس میں تعلیمی اداروں کی سکیورٹی سے متعلق حکم دے چکی ہے، تعلیمی اداروں کی ناقص سکیورٹی توہین عدالت کے مترادف ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ تعلیمی اداروں کی سکیورٹی سے متعلق رپورٹ طلب کی جائے اور تعلیمی اداروں کی سکیورٹی فول پروف بنانے اور اغوا ء کے واقعات کی روک تھام کا حکم دیا جائے۔ سماعت کے دوران فاضل چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ عدالت کو آگاہ کیا جائے کہ کس، کس تعلیمی ادارے کی سکیورٹی ناقص ہے۔سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ درخواست گزار کی جانب سے ناقص سکیورٹی سے کوئی بھی ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے تعلیمی اداروں کی ناقص سکیورٹی کی وجہ سے بچوں کے اغوا کے واقعات سے متعلق درخواست خارج کر دی۔

متعلقہ عنوان :