پنجاب میں جہاں بھر ضرورت ہوگی رینجرز کی مدد لی جائیگی ‘آئی جی پنجاب

پولیس کو فوج کے ساتھ کسی صورت بھی ملایا نہیں جاسکتامگر ہم نے اب اپنی صلاحیت کافی حد تک بہتر کرلی ہے‘صوبے میں پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ایک مکمل نظام موجود ہے اور کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں ہم نے کارروائی نہ کی ہو‘مشتاق سکھیرا کی گفتگو

جمعہ 12 اگست 2016 21:03

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ پنجاب میں جہاں بھر ضرورت ہوگی رینجرز کی مدد لی جائیگی ‘ پولیس کو فوج کے ساتھ کسی صورت بھی ملایا نہیں جاسکتامگر ہم نے اب اپنی صلاحیت کافی حد تک بہتر کرلی ہے‘صوبے میں پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ایک مکمل نظام موجود ہے اور کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں ہم نے کارروائی نہ کی ہو۔

اپنے ایک انٹر ویو کے دوران آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرانے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعد سے پنجاب میں کالعدم تنظیموں کے خلاف موثر انداز میں کارروائیاں کی گئی ہیں۔آج پنجاب بھر میں کسی جگہ بھی انتہاپسند تنظیمیں ریلیاں نہیں نکال سکتیں اور نہ ہی کسی کو لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے نفرت انگیز تقریروں کا اختیار حاصل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبے میں پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ایک مکمل نظام موجود ہے اور کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں ہم نے کارروائی نہ کی ہو۔

اس سوال پر کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اﷲ تو کہتے ہیں کے کل 95 کالعدم تنظیمیں صوبے میں موجود ہیں تو ان میں سے کتنی ایسی ہیں جن کے خلاف کارروائی کی گئی ؟ آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر ایک تنظیم کے خلاف بھرپور طریقے سے کام کیا ہے۔پنجاب میں مطلوب دہشت گردوں کی فہرست میں سے زیادہ تر پکڑے جاچکے ہیں یا پھر کسی نا کسی کارروائی میں مار دئیے گئے ہیں۔انہوں نے پنجاب پولیس کی صلاحیت اور تربیت پر بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ پولیس کو فوج کے ساتھ کسی صورت بھی ملایا نہیں جاسکتا۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے اب اپنی صلاحیت کافی حد تک بہتر کرلی ہے۔

متعلقہ عنوان :