سندھ میں انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے،اشرف نوناری

جمعہ 12 اگست 2016 21:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) مرادعلی شاہ کی کراچی تک محدودسرگرمیاں ظاہر کرتی ہیں کہ وہ وزیر سندھ نہیں بلکہ کراچی کے وزیراعلی ہیں،موجودہ سندھ کابینہ قائم علی شاہ کی کابینہ سے زیادہ کرپٹ ثابت ہوگی،جب تک سندھ کے لوگ قوم پرستوں کو ووٹ دے کر ایوانوں میں نہیں بھیجیں گے،اس وقت تک سندھ میں خوشحالی اورتبدیلی نہیں آئے گی،28اگست کوحیدرآباد میں’’تحفظ سندھ جلسہ‘‘سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف ریفرنڈم ثابت ہوگا،ان خیالات کا اظہار سندھ نیشنل تحریک کے چیئرمین اشرف نوناری ودیگر رہنما?ں نے قاسم آباد کے مختلف علاقوں وحدت کالونی،سحرش نگر،شیدی گوٹھ سمیت دیگر علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اشرف نوناری نے کہا کہ ملکی حالات انتہائی بدترہوگئے ہیں سیاستدان قومی مسائل پرمتحدہونے کے بجائے منشتر ہورہے ہیں،جس کی وجہ سے ایک بارپھردہشتگردمنظم ہورہے ہیں دہشتگردی کے خلاف قوم کو متحد کرنا سیاستدانوں کی ذمے داری ہے،اورحکومت کو سنجیدگی سے نیشنل ایکشن پلان پرعمل کرنا ہوگا،انہوں نے کہاکہ سندھ میں کرپشن،مذہبی انتہاپسندی اورتارکین وطن کی غیرقانونی آبادکاری اہم مسائل ہیں،جن کے خلاف ہماری جدوجہد میں سندھی قوم کو ساتھ دیناہوگا،انہوں نے کہا کہ سندھ میں انتہا پسندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے سندھ صوفیوں،ولیوں اودرویشوں کی پرامن سرزمین ہے،جہاں سے پوری دنیا کو انسانیت کا درس ملتا ہے،سندھ نیشنل تحریک پرامن اورکرپشن سے پاک سندھ کے لئے جدوجہد کررہی ہے،28اگست کوسندھ دشمن منصوبوں کے خلاف تاریخی جلسہ ہوگا،جس میں سندھ کی غیرتمند عوام سے شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :