قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی قوی ملزم نامزد،گرفتار کیے جانے کا امکان

مفتی عبدالقوی نے نمبربندکرلیا،مدرسے سے بھی غائب

جمعہ 12 اگست 2016 22:22

قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی قوی ملزم نامزد،گرفتار کیے جانے کا امکان

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) ملتان پولیس نے رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن اور عالم دین مفتی عبدالقوی کو قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزم نامزد کردیا۔پولیس ذرائع کے مطابق فیس بک اسٹار قندیل بلوچ کے ساتھ متنازع سیلفیز کو جواز بناکر ان کے والد عظیم کی درخواست پر مفتی عبدالقوی کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 109 کے تحت اعانت جرم کے الزام میں مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مفتی عبدالقوی کو گرفتار کیے جانے کا امکان ہے۔پولیس نے قندیل بلوچ کے والد کی درخواست پر قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کو بھی شامل تفتیش کر دیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی کو اعانت جرم کے الزام میں نامزد کیا گیا ہے اور اب اس حوالے سے ان سے تفتیش بھی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب مفتی عبدالقوی نے اپنا موبائل نمبر بند کر دیا ہے اور ملتان میں اپنے مدرسے سے بھی غائب ہیں جب کہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مفتی عبدالقوی سے تفتیش کے بعد ہی واضح ہو سکے گا کہ انھیں مقدمے میں باقاعدہ نامزد کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ قندیل بلوچ کو گزشتہ ماہ جنوبی پنجاب میں ان کے آبائی علاقے ڈیرہ غازی خان میں قتل کردیا گیا تھا، قندیل بلوچ قتل کیس میں اس کا بھائی وسیم اور کزن حق نواز زیر حراست ہیں۔

متعلقہ عنوان :