20 اگست کا پرامن احتجاج روکا گیا تو کارکنوں کی قیادت خود کرونگا،

سائبر کرائم کا کالاقانون ہو یا پیمرا کے نوٹس عوام کی آواز کو اب دبایا نہیں جاسکتا،ایکشن پلان کی پشت میں چھرا گھونپنے والے ’’برہمی‘‘ کے ڈراموں سے کس کو دھوکہ دے رہے ہیں؟ راولپنڈی میں کومبنگ آپریشن کا خیر مقدم ، دائرہ لاہور ،فیصل آباد سمیت پورے صوبہ تک بڑھایا جائے،اغواء کنندگان اور سنگین جرائم کی وارداتوں کے ملزمان کا پہلا پڑاؤ فیصل آباد ہی کیوں ہوتا ہے ؟ عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری ، افضل گجر ،غلام فرید ،اشتیاق حنیف و دیگر کا لاہور ورکرز کنونشن سے خطاب

جمعہ 12 اگست 2016 22:24

20 اگست کا پرامن احتجاج روکا گیا تو کارکنوں کی قیادت خود کرونگا،

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے لاہور ورکرز کونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے 20 اگست کے پرامن احتجاج کو روکنے کی کوشش کی تو کارکنوں کے قافلوں کی قیادت خود کروں گا ، جب بھی کسی حکومت کی روانگی کا وقت قریب آتا ہے تو وہ آزادی اظہار پر حملے شروع کر دیتی ہے ،سائبر کرائم کا کالاقانون ہو یا پیمرا کے نوٹس عوام کی آواز کو اب دبایا نہیں جا سکے گا۔

راولپنڈی میں کومبنگ آپریشن کے آغاز کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ آپریشن کا دائرہ لاہور ،فیصل آباد سمیت بلا تاخیر پورے پنجاب تک بڑھایا جائے ۔ایکشن پلان کی پشت میں چھرا گھونپنے والے وزیراعظم ’’برہمی‘‘ کے اظہار کی خبریں شائع کروا کر کس کو دھوکہ دے رہے ہیں؟وزیراعظم کا یہ ڈرامہ عوام اور ملکی اداروں کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔

(جاری ہے)

اغواء کنندگان اور سنگین جرائم کی وارداتوں کے ملزمان کا پہلا پڑاؤ فیصل آباد ہی کیوں ہوتا ہے ؟۔

ورکرز کنونشن سے لاہور کے رہنماؤں صدر لاہور چودھری محمد افضل گجر، امیر تحریک حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل،جنرل سیکرٹری لاہور سید فرزند علی مشہدی ،تنویر خان، زوہیب فاروق، علامہ محمد خلیل حنفی، حاجی فرخ خان قادری، حافظ محمد زاہد، زوہیب فاروق، علی حیدر، صائمہ ایوب اور ثمرین نے خطاب کیا۔ ورکرز کنونشن میں شریک سینکڑوں عہدیداروں و کارکنان نے عہد کیا کہ وہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے قصاص کیلئے سربراہ عوامی تحریک کے اعلان کردہ احتجاجی شیڈول کو کامیاب بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرینگے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے خطاب میں کہا کہ تحریک قصاص و احتساب اپنی منزل پر پہنچے گی۔ہمارا مطالبہ شہداء کا قصا ص اور پانامہ لیکس کی شفاف تحقیقات ہے۔یہی مطالبہ اپوزیشن کی ہر جماعت اور پاکستان کے ہر شہری کا ہے۔تبدیلی اور ظلم سے نجات کی ہر تحریک کا مرکز لاہور بنا۔ اب داتا کی نگری شہر لاہور کے باشعور، جرأت مند اور محب وطن عوام جاگ اٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شریف برادران شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے 60 ہزار سے زائد خاندانوں کے بھی مجرم ہیں۔وزیراعظم نے دہشت گردی کے خاتمہ کے 20 نکاتی پلان پر عمل نہیں کیا جس کے نتیجے میں دہشتگرد مضبوط ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ایکشن پلان کو نافذ نہیں ہونے دینگے کیونکہ دہشت گرد ختم ہوئے تو ان کی سیاست بھی ختم ہو جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر میں اولیائے اﷲ کے مزارات کو نشانہ بنایا گیا۔ ہماری گلیاں، بازار، عدالتیں، ہسپتال، سکول، مساجد، امام بارگاہیں نشانہ بنیں مگر حکمرانوں کی ترجیح صرف اقتدار اور کاروبار بچانا ہے۔۔انہوں نے کہا کہ ظالم اور قاتل حکمرانوں سے اپنے ہر شہید کا قصاص کی شکل میں بدلہ لیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان کے دیگر افراد نے 2013 کے الیکشن سے قبل کاغذات نامزدگی میں آف شور کمپنیوں کا ذکر نہ کر کے عوامی نمائندگی ایکٹ کی خلاف ورزی اور قومی جرم کیا۔

موجودہ حکمران معاشی دہشتگرد اور قوم کے مجرم ہیں۔وزیراعظم اور ان کا داماد قومی اسمبلی کی نشست سے نااہل ہو چکے ہیں اور اس نااہلی سے انہیں کوئی نہیں بچا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ 20 اگست کو لاہور سمیت 100 شہروں میں احتجاجی دھرنے ہونگے۔صدر لاہور محمد افضل گجر نے و دیگر رہنماؤں نے کہا کہ سکولوں، ہسپتالوں کی پرائیوٹائزیشن کرنے والے ان حکمرانوں کو مزید برداشت نہیں کرینگے۔ یہ حکمران ہمارے کارکنوں اور 20 کروڑ عوام کی خوشیوں کے قاتل ہیں۔