پی ٹی آئی چیئرمین سیکرٹریٹ بارے تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ،اخراجات اور چیئرمین سیکرٹریٹ کے معاہدے پر تحفظات کا اظہار

عطیات کے چیکوں کے حوالے سے بھی باضابطگیوں کا انکشاف ،چیئرمین سیکرٹریٹ کے معاملات میں گڈ گورنس کا فقدان رہا‘ تحقیقاتی ٹیم

جمعہ 12 اگست 2016 22:26

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اگست ۔2016ء ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین سیکرٹریٹ بارے تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ،تحقیقاتی ٹیم نے اخراجات اور چیئرمین سیکرٹریٹ کے معاہدے پر تحفظات کا اظہار کر دیا جبکہ عطیات کے چیکوں کے حوالے سے بھی باضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پارٹی کے فنانس بورڈ نے 2015 ء میں چیئرمین سیکرٹریٹ میں ہونے والے اخراجات بارے لاہور آ کر تحقیقات کیں ۔

رپورٹ کے مطابق چیئرمین سیکرٹریٹ دس لاکھ روپے ماہانہ کرائے پر حاصل کیا گیا ، دس فیصد سالانہ کرائے میں اضافہ ہو گا۔ پی ٹی آئی کا چیئرمین سیکرٹریٹ بھی پارٹی کے نام نہیں ، معاہدہ انفرادی حیثیت میں کیا گیا،53لاکھ روپے چیئرمین سیکرٹریٹ کی تزئین و آرائش پرخرچ کیے گئے ۔

(جاری ہے)

تین سال معاہدے سے قبل سیکرٹریٹ چھوڑنے پر پارٹی کو تقریباًچالیس ملین کے مالیاتی نقصان کا سامنا کرنا ہوگا۔

لوکل باڈیز انتخابات کی فیس کی مد میں 24 ملین روپے سے زائد اکٹھے ہوئے۔ اکٹھی ہونے والی فیس کی دستاویزات بینک ڈاکو منٹس اور دیگر ریکارڈ کی عدم مماثلت پر تحفظات کا اظہار بھی سامنے آیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بہت سے اخراجات متعلقہ اتھارٹی کی اجازت کے بغیر ہوئے اور انکے ووچرز بھی فراہم نہیں کیے جا سکے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عطیات کے چیکوں کے حوالے سے بھی باضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم نے قرار دیا ہے کہ چیئرمین سیکرٹریٹ کے معاملات میں گڈ گورنس کا فقدان رہا۔

متعلقہ عنوان :