ملا اختر منصور کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا معاملہ،کوئٹہ میں ٹریول ایجنسی کے مالک کو شامل تفتیش کرنے پر انکوائری افسر کے خلاف مقدمہ درج

جمعہ 12 اگست 2016 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 اگست ۔2016ء) افغان طالبان امیر ملا اختر منصور کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا معاملہ،کوئٹہ میں ٹریول ایجنسی کے مالک کو شامل تفتیش کرنے پر انکوائری افسر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ۔ ذرائع کے مطابق افغان طالبان امیر ملا اختر منصور کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا معاملہ،کوئٹہ میں ٹریول ایجنسی کے مالک کو شامل تفتیش کرنے پر انکوائری افسر کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا۔

حیات خان عرف حاجی خان 1987 میں افغانستان سے پاکستان آیا،ذرائع کے مطابق حیات خان چار چار لاکھ روپے لے کے افغان باشندوں کو شناختی کارڈ بنوا کر دیتا ہے ۔ملا اختر منصور کو شناختی کارڈ بنا کر دینے کے تانتے بانتے بھی حیات خان سے ملتے ہیں ۔مقدمہ نمبر 55/16 کی انکوائری کے دوران حیات خان نے شناختی کارڈ دینے سے انکار کر دیا ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر رضوان اسلم اور ڈائریکٹر قادر عبد القیوم نے انسپکٹر محمد تسنیم کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا،ذرائع کے مطابق حیات خان عرف حاجی خان،سردار محمد عرف حاجی قندھاری،مجمد افضل اور دو نامعلوم افغانی باشندے ہیں،پانچوں افراد ہلمند افغانستان کے رہایشی ہیں،محمد افضل ڈرائے فروٹ کا کاروبار کرتا ہے جبکہ یہ منشیات کا سمگلر بھی ہے،ذرائع کے مطابق انکوائری افسر نے رپورٹ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو بھیجوا دی، رپورٹ کا معلوم ہونے پر کوئٹہ کے اسٹنٹ ڈائریکٹر اور ڈائریکٹر نے تفتیشی افسر محمد تسنیم کے خلاف مقدمہ درج کر دیا ۔

(جاری ہے)

یہ بھی انکشاف ہو اکہ اسٹنٹ ڈائریکٹر رضوان اسلم اور ڈائریکٹر قادر عبد القیوم پانچوں افغانیوں سے ماہانہ منتھلی لیتے ہیں ۔پانچوں افغانیوں کے خلاف حوالہ ہنڈی کا مقدمہ بھی درج ہے،ذرائع نے بتایا کہ ماضی میں افغانیوں کے خلاف درج ہونے والا حوالہ ہنڈی کا مقدمہ ابھی بھی عدالت میں زیر سماعت ہے ۔(

متعلقہ عنوان :