سامعہ قتل کیس ‘والد اور سابق شوہرگرفتار

ہفتہ 13 اگست 2016 14:15

جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اگست ۔2016ء) جہلم پولیس نے پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد کے قتل کے مقدمے میں مقتولہ کے والد اور پہلے شوہرکو گرفتار کر لیا اس سے قبل عدالت نے مقتولہ کے پہلے شوہر کی ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ کر دی تھی۔سامعہ قتل کے مقدمے کی تحقیقات کرنے والی پولیس کی ٹیم نے ایڈیشنل سیشن جج سجاد افصل کی عدالت میں ہفتہ کو بیان دیا کہ اس مقدمے میں مقتولہ کے والد شاہد کو بھی نامزد کیا گیا ہے اس لیے انھیں ملزم سے تفتیش کرنی ہے۔

پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزم شاہد کو اس مقدمے میں باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ ملزم شاہد نے سامعہ شاہد کی ہلاکت کے واقعہ کے بعد سب سے پہلے مقامی تھانے میں رپورٹ درج کروائی تھی کہ ان کی بیٹی نے ’خودکشی‘ کر لی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس حکام نے مقتولہ کے پہلے خاوند محمد شکیل کی ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ کرنے کیلئے عدالت سے استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیاملزم شکیل کو ہفتہ کو بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا اور گذشتہ سماعت کے دوران بھی عدالت نے ملزم کی عدم موجودگی کے باوجود اس کی ضمانت قبل از گرفتاری میں ایک ہفتے کی توسیع کر دی تھی۔

عدالت نے ملزمان شاہد اور شکیل کی جانب سے انھیں حبس بے جا میں رکھنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دونوں ملزمان مقامی پولیس کی تحویل میں ہیں تاہم وہ اْنھیں سامنے نہیں لا رہی ہے۔درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ پولیس انھیں پولی گرافک ٹیسٹ کیلئے لاہور لے کر گئی تھی اور اس کے بعد یہ دونوں ملزمان منظر عام پر نہیں آئے۔مقتولہ سامعہ شاہد کی فورنزک رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہوگئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کی موت دم گھٹنے سے ہوئی۔

متعلقہ عنوان :