محکمہ اینٹی کرپشن نے کراچی دشمنی کی انتہا کردی، میڈیکل سال دوئم کا نتیجہ مشکوک ہوچکا ہے،محمد اختر غوری

ہفتہ 13 اگست 2016 16:25

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 اگست ۔2016ء) چیئرمین انٹر بور ڈ محمد اختر غو ری نے کہا ہے کہ کر پشن کے خلا ف تمام ادا رو ں کی طر ح ہم بھی کارروائی چا ہتے ہیں محکمہ اینٹی کر پشن کا کام کر پشن کے خلا ف کا روا ئی کر نا ہے او ر اس کے لئے ہم گز شتہ چا ر رو ز سے ان کے ساتھ تعاون کر رہے تھے مگر اب اُن کی غیر قا نو نی حر کا ت کی بنا پر میں چند حقا ئق بیان کر نے پر مجبو ر ہو گیا ہو ں، اینٹی کر پشن کے عملے نے ہمیں آج تک اپنی ضر و رت نہیں بتا ئی کہ وہ کیا چا ہتے ہیں۔

ان خیا لا ت کا اظہا ر انہو ں نے انٹر بو رڈ میں ہنگا می پریس کانفرنس سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی، قائم مقام سیکرٹری عظیم احمد، انچارج آئی ٹی سیکشن ڈاکٹر محمد شہیر وقار اور دیگر افسران موجود تھے۔

(جاری ہے)

چےئرمین انٹربورڈ نے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن کے عملے نے غیرقانونی اقدام کرکے دو سرکاری اداروں کو آمنے سامنے لانے کی کوشش کی ہے، محکمہ اینٹی کرپشن نے کراچی دشمنی کی انتہا کردی، میڈیکل سال دوئم کا نتیجہ مشکوک ہوچکا ہے، گزشتہ چار روز سے سرکاری ادارے نے انٹربورڈ کو غیر قانونی طریقے سے یرغمال بنا رکھا ہے، طلبا کی جوابات کی کاپیاں بوریوں میں بھر کر لے گئے جس کا کوئی مشیر نامہ نہیں دیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ سمیت تمام اعلیٰ عہدیداروں کو خط کے ذریعے اطلاع دے دی گئی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ادارے کے سربراہ کی حیثیت سے اینٹی کرپشن کو مجھ سے رابطہ کرنا چاہیے تھا مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت محکمہ اینٹی کرپشن کراچی دشمنی کرکے طلبا کے مستقبل کو تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے، ہمارے عملے کو مسلسل چار روز سے یرغمال بنا رکھا ہے اور انہیں ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔

چےئرمین انٹربورڈ نے کہا کہ ہم اینٹی کرپشن کے عملے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے میں حق بجانب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن کے عملے نے شعبہ صغیہ راز میں جانے کی کوشش کے بعد زبردستی اندر جا کر اہم ریکارڈ تباہ کردیا جس میں کمپیوٹر ساتھ لے گئے اور مین سرور کو خراب کردیا جس سے بورڈ کا امتحانی ریکارڈ سرٹیفیکیٹ اور دیگر ریکارڈ تباہ ہوگیا جس سے ہم 12اگست کے میڈیکل کے نتائج کا اعلان نہیں کرسکے ۔

انہوں نے کہا کہ 12 اگست کی رات 10 بجے ہم اپنے کمپیوٹر کے مین سرور کو درست کرنے میں کامیاب ہوسکے لیکن جیسے ہی اینٹی کرپشن کے عملے کو اطلاع ملی کے مین سرور درست ہوگیا ہے تو وہ زبردستی عملے کو دھکا دیتے ہوئے اندر داخل ہوئے اور مین سرور کو ایک مرتبہ پھر خراب کردیا جس کی وجہ سے ہم اگست کے آخر میں نتائج کا اعلان نہیں کرسکیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمیں ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کو کس چیز کی ضرورت ہے کتنے طلبا کا ریکارڈ چاہیے وہ اپنی مرضی سے تمام ریکارڈ کو تتر بتر کررہے ہیں جس کو دوبارہ از سرِ نو درست کرنے میں ہمیں کتنا وقت لگے گا نہیں کہا جاسکتا، انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن کا عملہ ہمارے شعبہ صغیہ راز سے ریکارڈ کو لے کر اس طرح بھاگا جیسے کہ کوئی مالِ غنیمت ان کے ہاتھ لگ گیا، انہوں کہا کہ اینٹی کرپشن کے عملے نے ہمارے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گیٹ کود کر غیر قانونی طریقے سے اندر داخل ہوئے جو کہ سرکاری کام میں مداخلت کرنے کا مقدمہ درج کرائیں گے۔

چےئرمین انٹربورڈ محمد اختر غوری نے کہا کہ اینٹی کرپشن کے افسر فواد سومرو نے پولیس کو بلاکر بھی ہمیں ہراساں کرنے کی بھی کوشش کی اور ہمارے عملے کے افسران اسلم چوہان اور ساجد رضا کو زبردستی روک رکھا ہے، اینٹی کرپشن کے اس غیر قانونی اقدام سے کراچی کے دولاکھ 28ہزار طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر انٹر سال دوم کا پری میڈیکل کا نتیجہ مشکوک ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :