پاناما لیکس کے مسئلے پر حکومت مخالف تحریک چلانے کے سوا اب اور کوئی راستہ نہیں‘ بلاول، عمران ایک کنٹینر پر نہیں ہوں گے:بیرسٹراعتزازاحسن

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 15 اگست 2016 12:49

پاناما لیکس کے مسئلے پر حکومت مخالف تحریک چلانے کے سوا اب اور کوئی راستہ ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 15اگست۔2016ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کے مسئلے پر حکومت مخالف تحریک چلانے کے سوا اب اور کوئی راستہ موجود نہیں۔ نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے احتساب کےلیے ناتو حکومت کوئی قانون بنانا چاہتی ہے اور ناہی وہ اپنا احتسااب چاہتی ہے۔

اس سوال پر کہ اگر پیپلز پارٹی تحریک چلانے پر غور کررہی ہے تو کیا پھر بلاول اور عمران خان ایک ہی کنٹینر پر نظر آئیں گے ؟ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ ایسا شاید ممکن نہ ہو، لیکن چونکہ اب کوئی راستہ ہی موجود نہیں تو ہماری جماعت بھی سڑکوں پر آنے کا فیصلہ کرے گی۔تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب تحریکیں چلیں اور مقصد ایک ہی ہو تو راستے مل سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا یہ ممکنہ تحریک حکومت مخالف ہوگی یا پھر چوہدری نثار کے پیپلز پارٹی کےلیے نامناسب رویے کے خلاف ؟ تو پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی اس معاملے میں اتنی اہمیت نہیں، کیونکہ پاناما لیکس میں نام تو وزیراعظم کے خاندان کا شامل ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ اپنی جماعت کو مسلم لیگ نثار بنانے کی جتنی بھی کوشش کریں، لیکن حکومت تو مسلم لیگ (ن) کی ہی ہے۔

اعتزاز احسن نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کی تحریک مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کے خلاف ہوگی۔پیپلز پارٹی حکومت کے خلاف ممکنہ تحریک چلانے پر ایک ایسے وقت میں غور کررہی ہے جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پہلے ہی پشاور سےاحتساب ریلی کا آغاز کرچکی ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں کہ اس مرتبہ تمام اپوزیشن جماعتیں بھی ان کے ساتھ ہیں اور سب کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ پاناما لیکس کے مسئلے پر وزیراعظم کا احتساب کیا جائے۔

یاد رہے کہ پاناما لیکس کے انکشافات کے بعد پی ٹی آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم نواز شریف کے احتساب کا مطالبہ کیا تھا، تاہم پاناما لیکس کے حوالے سے ٹرمز آف ریفرنسز(ٹی او آرز) پر اتفاق نہ ہونے پر تحریک انصاف نے 7 اگست کو احتساب تحریک کا آغاز کردیا تھا۔واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقتور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہوئے تھے۔اس سلسلے میں وزیر اعظم نے ایک اعلیٰ سطح کا تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کمیشن کے ٹی او آرز پر حکومت اور حزب اختلاف میں اب تک اتفاق نہیں ہو سکا۔

متعلقہ عنوان :