وفاقی وزیر داخلہ کی موجودگی میں ارکان اپنے مسائل بتانے کیلئے بیتاب نظر آئے ، ایوان مچھلی منڈی بن گیا ، کان پڑی آواز سنائی نہ دینے لگی

پیر 15 اگست 2016 23:08

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔15 اگست ۔2016ء ) قومی اسمبلی وفاقی وزیر داخلہ کی موجودگی میں ارکان اپنے مسائل بتانے کے لئے بیتاب نظر آئے ، ایوان مچھلی منڈی بن گیا ، کان پڑی آواز بھی سنائی نہ دینے لگی ، جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان ایک دوسرے پر سبقت لینے کے لئے بے قرار نظر آئے ، جی جی جمال نے شیر اکبر خان کو پشتو زبان میں بیٹھ جانے کی درخواست کی ۔

(جاری ہے)

پیر کو قومی اسمبلی میں اس وقت دلچسپ صورتحال سامنے آئی جب ایوان میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی موجودگی کو غنیمت جانتے ہوئے ارکان اسمبلی نے نکستہ اعتراض پر اپنے علاقہ اور عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے رہے ۔ ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے ایک ممبر کو فلور دیا جاتا تو دو ممبران اپنی نشستوں پرکھڑے ہو جاتے ۔ جماعت اسلامی کے شیر اکبر خان کو فاٹا سے رکن اسمبلی جی جی جمال نے پشتو زبان میں بیٹھ جانے کی درخواست کی اور دوسری جانب وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اپوزیشن ممبران کو صبرو تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔