کندھ کوٹ کو گھوٹکی سے ملانے کے لئے دریائے سندھ پر پل تعمیر کرنے کا فیصلہ

پیر 15 اگست 2016 23:12

کراچی ۔ 15 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔15 اگست ۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کندھ کوٹ کو گھوٹکی سے ملانے کے لئے دریائے سندھ پر پل تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ منصو بہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ موڈ کے تحت ہوگا اور اس پر کام کا آغاز نومبر 2016ء سے ہوگا۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے یہ ہدایات پیر کو نیو سندھ سیکریٹریٹ میں روڈ سیکٹر سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ہزار خان بجارانی ، صوبائی وزیر ورکس اینڈ سروسز امداد پتافی ، چیف سیکریٹری سندھ محمدصدیق میمن ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری (ترقیات) محمد وسیم ، چیف انجینئر ہائی وے پریم تلریجا اور دیگر نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ کندھ کوٹ سے اور پنجاب سے بھار ی مال بردار گاڑیوں کے باعث ٹریفک کا شدید دباؤ ہے لہذا کندھ کوٹ سے گھوٹکی تک دریائے سندھ پر پل کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اس پر چیف انجنئیر ہائی ویز پریم تلریجا نے کہا کہ مجوزہ پل پی پی پی موڈ کے تحت ڈیزائن کیا گیا ہے جس پر لاگت کا تخمینہ 7ارب روپے ہے اور اس منصوبہ پر کام جاری ہے ۔ پل کی تعمیر کا کام جیسے ہی اس حوالے سے سرمایہ کاری کی پیشکش سامنے آئیگی شروع ہو جائیگا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پی پی پی موڈ کے تحت ضروری کاروائی مکمل کی جائے مگر اس منصوبہ پر مقررہ مدت کے اندر کام شروع ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں نومبر کے آخر تک اسکا سنگ بنیاد رکھنا چاہتا ہوں۔ مجوزہ پل دو کلو میٹر طویل ہوگا جو کہ کندھ کوٹ کو گھوٹکی سے ملائے گا اس میں 10کلو میٹر اپروچنگ سڑک گھوٹکی سے اور 13کلو میٹر سڑک کندھ کوٹ سے ہوگی۔ صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات میر ہزار خان بجارانی نے تجویز پیش کی کہ دریائے سندھ پر پل کی تعمیر سے کندھ کوٹ پر ٹریفک کا دباؤ بڑھے گا لہذا کندھ کوٹ تھل روڈ پر ایک بائی پاس تعمیر کیا جائے جو کہ اسے انڈس ہائی وے سے ملائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو ہدایت کی کہ وہ بائی پاس روڈکی تجویز کو منصوبہ میں شامل کرے اور اس پر کام کا آغاز کرے۔ چیف انجینئر نے وزیراعلیٰ سندھ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ نوابشاہ ۔ رانی پور روڈ جوکہ 134.5کلو میٹر سے زائد پر محیط ہے جو نامکمل پڑا ہے۔ اس سڑ ک کو دو حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے جو کہ نوابشاہ تا پڈعیدن 67.5کلو میٹر اور پڈعیدن تا رانی پور 67کلو میٹر ہو۔

انہوں نے کہا کہ بقایا کام کو مکمل کرنے کے لئے 179ملین روپے کی علیحدہ پی سی ون تیار کی گئی ہے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو ہدایت کی کہ وہ جس قدر جلد مکمل ہو پی سی ون منظور کی جائے اس کے بعد میں اس کے لئے فنڈز فراہم کرونگا مگر میں اس سڑک کو موجودہ مالی سال کے آخر تک مکمل دیکھنا چاہتا ہوں۔ چیف انجینئر نے کہا کہ منصوبہ کا دوسرا حصہ پڈعیدن تا رانی پور جلد مکمل ہوسکتا ہے اگر ضروری فنڈز جاری کردیئے جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کو ہدایت کی کہ وہ اسکیموں پر اخراجات کا تخمینہ لگائیں اور انہیں رپورٹ پیش کریں تاکہ فنڈز کا بندوبست کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ ورکس اینڈ سروسز کو نیشنل ہائی وے اور سپرہائی وے کراچی کے مابین لنک روڈ کی مرمت کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ پل پر بڑے پیمانے پر مرمتی کام کی ضرورت ہے اور اس پر جنگی بنیادوں پر کام شروع ہونا چاہیے کیونکہ اس پر اسٹیل ملز اور پورٹ قاسم انڈسٹریل ایر یاز کی بھاری مال بردار گاڑیوں کی آمدروفت ہے۔

متعلقہ عنوان :