جلد اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کی ضرورت ہے، جسٹس (ر) صلاح الدین مینگل

منگل 16 اگست 2016 21:49

اسلام آباد ۔ 16 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔16 اگست ۔2016ء) پریس کونسل آف پاکستان کے چیئرمین جسٹس (ر) صلاح الدین مینگل نے جلد اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ منگل کو یہاں قائداعظم اور اردو زبان کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ کوکب اقبال نے اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں کیس دائر کیا جس نے اس کے حق میں فیصلہ دیا۔

انہوں نے کوکب اقبال کی کاوش کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں انسانی حقوق درج ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ ان پر عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں کہا گیا ہے کہ الله تعالیٰ نے اس قوم کی حالت نہیں بدلی جس نے اپنی حالت بدلنے کیلئے کوشش نہ کی ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے سانحہ کوئٹہ پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جس میں بڑی تعداد پڑھے لکھے نوجوانوں کی زندگیاں ضائع ہوئیں جو ملک کے خلاف سازش تھی۔

انہوں نے نوجوانوں کی آگاہی کیلئے تعلیمی نصاب کو ازسرنو مرتب کرنے پر زور دیا تاکہ انہیں تحریک پاکستان اور برصغیر میں مسلمانوں کی جدوجہد سے روشناس کیا جائے۔ اس موقع پر کوکب اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائداعظم نے کہا تھا کہ اردو قومی زبان ہو گی اور اس کے دشمن پاکستان کے دشمن ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انگریزی زبان کے خلاف نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایک اور پٹیشن دائر کی گئی ہے کہ سی ایس ایس اور مقابلہ کے امتحانات اردو زبان میں بھی ہونے چاہئیں۔ سیمینار سے وفاقی سیکرٹری فرید الله خان، نیشنل سیکورٹی ڈویژن کے ممبر خوشدل خان، سابق سفیر صلاح الدین چوہدری اور کئی دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور اردو زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ آخر میں سیمینار میں ایک قرارداد کی منظوری کے ذریعے اردو کو جلد سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :