تعلیم کے فروغ کے لیے اردو کو ذریعہ تعلیم بنانا ضروری ہے اس سلسلے میں بابائے اردو مولوی عبدالحق چیئر کا قیام مفید ثابت ہو گا،ممنون حسین

مسائل کا مقابلہ مل کر کرنا ہوگا،خرابیوں کا دور گزرگیا اب ملک صحیح راستے پر گامزن ہے اور ملک میں تیز رفتار ترقی ہوگی،صدر مملکت کا مسند بابائے اردو مولوی عبدالحق کی افتتاحی تقریب سے خطاب

منگل 16 اگست 2016 22:47

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اگست ۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ تعلیم کے فروغ کے لیے اردو کو ذریعہ تعلیم بنانا ضروری ہے اس سلسلے میں بابائے اردو مولوی عبدالحق چیئر کا قیام مفید ثابت ہو گا۔قوم ملک کی دولت لوٹنے والوں سے نفرت کرے تاکہ وہ اپنا منہ کسی کو دیکھا نہ سکیں، خرابیوں کا دور گزرگیا اب ملک صحیح راستے پر گامزن ہے اور ملک میں تیز رفتار ترقی ہوگی ۔

صدر مملکت نے یہ بات کراچی میں‘‘ مسند بابائے اردو مولوی عبدالحق’’ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ محمد جاوید اشرف، شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد، وفاقی جامعہ اردو، ذوالقرنین جمیل اور معتمد اعزازی ڈاکٹرفاطمہ حسن، صدر انجمن ترقی اردو کے علاوہ معززین کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت اس معاملے میں یکسو ہے اورنفاذ اردوکے لیے خلوصِ نیت کے ساتھ پیش قدمی کر رہی ہے۔ ایوانِ صدر میں بھی اس سلسلے میں بڑی مثبت اور تیزرفتار پیش رفت ہوئی ہے اور اب دفتر کے کئی اہم شعبوں میں اردو میں ہی خط و کتابت ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بابائے اردو مسند کا قیام ناگزیرتھاتا کہ اردو کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ کرنے کے سلسلے میں حکومت کو علمی رہنمائی ملتی رہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی ادادوں میں اساتذہ کے درمیان اختلافات مناسب نہیں ، باہمی اختلافات سے تعلیم کا حرج ہو تا ہے۔ہمیں اپنے مسائل کا مقابلہ مل کر کرنا ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ اردو کی ترویج و ترقی کے لیے بہت سارے اداروں نے اپنی خدمات سر انجام دیں۔ جن لوگوں نے اردو میں تعلیم حاصل کی وہ اپنے ہم عصروں سے ممتاز ہو گئے۔

اس لیے ہم اردو کو ذریعہ تعلیم بنا کرتعلیمی میدان میں ٹھوس پیش رفت کر سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس مسند کے تحت کی جانے والی تحقیق بہت مفید ثابت ہو گی۔صدر مملکت نے کہا کہ اردوکا دامن جدید علوم وفنون سے مالا مال کرنے کے لیے بابائے اردو مولوی عبدالحق نے ناقابلِ فراموش خدمات سرانجام دیں اور ان کا علمی ذخیرہ انجمن ترقی اردو کے کتب خانے میں محفوظ ہے اور یہ بابائے اردو کا ہم پر بہت بڑا احسان ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ بابائے اردو مسند کے قیام کے بعد اس علمی ذخیرے سے بھر پور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ صدر مملکت نے ذمہ داران سے کہا کہ وہ علم کے اس خزانے کو عہدِ حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے جامع منصوبہ ترتیب دیں تاکہ نفاذِ اردو کا عمل مزید آسان اور تیز رفتار ہو سکے۔ صدر مملکت نے کہا کہ مسند بابائے اردو کا قیام محض ایک علمی سرگرمی نہیں بلکہ مقاصدِپاکستان کی تکمیل کی جانب ایک بڑاقدم ہے جو پاکستان کی نظریاتی، ثقافتی اور کئی اعتبار سے سیاسی شناخت کو مضبوط بنائے گا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان عالمی ثقافتی یلغار کا شکارہے اسے نجات کا یہی حل ہے کہ پاکستانی قوم اپنی تہذیب و ثقافت کو اجاگر کرے۔ انھوں نے کہا کہ جو قومیں اپنی تہذیب،زبان اور اقدار سے بیگانہ ہوجاتی ہیں،مستقبل اْن سے بیگانہ ہوجاتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اس تہذیبی چیلنج سے نمٹنے کے لیے بابائے اردو کا علمی ورثہ اور اس مسند جیسے ادارے بہت مفید ثابت ہوں گے۔تقریب کا انعقاد گورنر ہاؤس سندھ میں ہوا۔ تقریب میں گورنر سندھ نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :