سندھ کے آٹھ وزراء اورمشیروں کا سندھ کے اکاؤنٹ سے 6ارب روپے سے زائد کی جبری کٹوتی ،کالاباغ ڈیم کے مسئلہ پروفاقی حکومت کیخلاف احتجاج کا اعلان

وفاق نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نام پر سندھ کے 6ارب13 کروڑ کی کٹوتی کی ہے، اقدام سندھ کے بجٹ پر ڈکیتی کے مترادف ہے وفاقی حکومت نے جبری کٹوتی شدہ رقم فوری واپس نہ کی تو اپنے حق کے لیے آخری حد تک جائیں گے ،وزیراعظم کی کراچی آمد پرسندھ کے حق کیلئے احتجاج کریں گے، وزراء اور مشیروں کی پریس کانفرنس

منگل 16 اگست 2016 22:49

سندھ کے آٹھ وزراء اورمشیروں کا سندھ کے اکاؤنٹ سے 6ارب روپے سے زائد کی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اگست ۔2016ء) سندھ کے آٹھ وزراء اورمشیروں نے سندھ کے اکاؤنٹ سے چھ ارب روپے سے زائد کی جبری کٹوتی اورکالاباغ ڈیم کے مسئلہ پروفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاق نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نام پر سندھ کے 6 ارب13 کروڑ کی کٹوتی کی ہے،وفاق کی جانب سے یہ اقدام سندھ کے بجٹ پر ڈکیتی کے مترادف ہے۔

منگل کوسندھ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزراء مکیش کمارچاؤلہ،امداد پتافی جام اکرام اﷲ دھاریجو.برہان چانڈیو .محمد بخش مہر،ڈاکٹر سکندر شورو،قاسم نوید جمیل اورتیمورتالپور نے کہاکہ وفاقی حکومت نے جبری کٹوتی شدہ رقم فوری واپس نہ کی تو اپنے حق کے لیے آخری حد تک جائیں گے اوروزیراعظم کی کراچی آمد پرسندھ کے حق کے لیے احتجاج کریں گے۔

(جاری ہے)

سندھ کابینہ کے آٹھ نوجوان وزراء اورمشیروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وفاق نے ود ہولڈنگ ٹیکس کے نام پر سندھ کے اکاؤنٹ سے 6 ارب تیرہ کروڑ کی جبری کٹوتی کی ہے جو سندھ کے حق پرڈاکہ زنی کے متراد ف ہے ۔صوبائی وزراء نے وفاقی حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے محکمہ ایکسائز کی گاڑیوں کے ٹیکس کی مد میں 6 ارب تیرہ کروڑ روپے کی کٹوتی کی ہے ان کا کہنا تھا کہ وفاق نے سندھ کے بجٹ پر دو دھاری کلہاڑی سے وار کیا ہے۔

تیمور تالپور کا کہنا ہے کہ نواز شریف خود کو صرف رائیونڈ اور پنجاب کا وزیر اعظم نہ سمجھیں ،سندھ کے ساتھ وفاقی حکومت کی زیادتیاں حد سے تجاوز کررہی ہیں ۔ صوبائی وزیرمکیش کمارچاؤلہ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے انیس سوساٹھ کے بعد رجسٹرڈ ہونے والی فی گاڑی چارہزارروپے ٹیکس بغیرکسی مشاورت کے نافذ کیا اورود ہولڈنگ ٹیکس کی آڑمیں سندھ کے اکاؤنٹ سے چھ ارب تیرہ کروڑروپے کٹوتی کرلیے گئے جس کی صرف حکومت سندھ کواطلاع دی گئی ،وفاقی حکومت نے کسی مشاورت کے بغیرچارہزارروپے ٹیکس عائد اورسندھ کے اکاؤنٹ سے کٹوتی کرکے ناانصافی کی ہے جبکہ یہ ٹیکس گذشتہ برس نافذ کیا گیا تھا جسکی مدت اب ختم ہوچکی ہے۔

تیمورتالپورکا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی زیادتیاں اسی طرح جاری رہیں تو سندھ میں عوامی بے چینی پھیلی گی اوروفاقی حکومت کی ناانصافیوں سے اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کے بعض عناصرتین صوبائی اسمبلیوں کی قرارداد کے باوجود دوبارہ زندہ کرنا چاہتے ہیں۔ کالاباغ کا مردہ ایشو دوبارہ زندہ کرنا وفاقی حکومت کی خواہش ہے یا بیوروکریسی کی صورتحال واضح ہونی چاہیئے۔ تیمور تالپور کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی صوبے کے ساتھ جاری زیادتیاں ناقابل برداشت ہیں ان نا انصافیوں کے خلاف سخت احتجاج کریں گے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کراچی آئیں گے تو سندھ کے حق کے لیے احتجاج ریکارڈ کرائیں گے اورمعاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں بھی اٹھائیں گے۔