محمد میاں سومرو کے بھانجے فہد ملک کے قتل کا نامزد ملزم راجہ ارشد عادی مجرم نکلا

اس سے قبل بھی2قتل اور5لڑائی جھگڑے سمیت زمینوں پر قبضے کی کیسز میں ملوث ہے بااثر قبضہ مافیا گروپوں کا فرنٹ مین ہونے کی وجہ سے پولیس بھی آسانی کارروائی نہیں کرتی فہد ملک قتل کیس کو 5روز گزرنے کے باوجود گرفتاری عمل میں آئی نہ ملزم نے عدالت سے ضمانت حاصل کی

جمعرات 18 اگست 2016 18:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 اگست ۔2016ء) سابق چیئرمین سینیٹ میاں محمد سومرو کے بھانجے فہد ملک کے قتل کا نامزد ملزم راجہ ارشد عادی مجرم نکلا اس سے قبل بھی2قتل اور5لڑائی جھگڑے سمیت زمینوں پر قبضے کی کیسز میں ملوث ہے، بااثر قبضہ مافیا گروپوں کا فرنٹ مین ہونے کی وجہ سے پولیس بھی آسانی کارروائی نہیں کرتی، فہد ملک قتل کیس کو 5روز گزرنے کے باوجود گرفتاری عمل میں آتی نہ ملزم نے عدالت سے ضمانت حاصل کی، تفصیلات کے مطابق سابق چیئرمین سینیٹ میاں محمد سومرو کے بھانجے فہد ملک کے قتل کا نامزد ملزم راجہ ارشد عادی مجرم نکلا، راجہ ارشد پر فہد ملک کے قتل کیس سے قبل بھی 2قتل میں ملوث ہونے کے کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، جبکہ 5کیسز ایسے بھی ہیں جن میں راجہ ارشد پر لڑائی جھگڑے اور زمینوں پر قبضے کرنے کا الزام عائد ہے، راجہ ارشد فہد ملک قتل کیس سے قبل صابرہ بی بی قتل کیس اور چوہدری ارشاد کے سیکیورٹی گارڈ کے قتل کیس میں نامزد ملزم ہے، صابرہ بی بی قتل کیس میں راجہ ارشد اور امتیاز کھوکھر المعروف تاجی کھوکھر کو نامزکد کیا گیا تھا جس میں راجہ ارشد نے 6ماہ جیل میں رہنے کے بعد اپنی ضمانت کرالی تھی جبکہ امتیاز کھوکھر (تاجی کھوکھر) اسی کیس میں تاحال جیل میں قید ہے، صابرہ بی بی قتل کیس کا مقدمہ وفاقی دارالحکومت کے تھانہ ایئرپورٹ میں درج ہے،جبکہ راجہ ارشد دوسرے کیس چوہدری ارشاد کے سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے کے مقدمہ میں نامزد ہے، چوہدری ارشاد کے سیکیورٹی گارڈ کو قتل کرنے کا مقدمہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ کورال میں درج ہے، راجہ ارشد اس کیس میں بھی ضمانت پر رہا کیا گیا ہے، اب راجہ ارشد پر فہد ملک کے قتل کا یہ تیسرا قتل کیس ہے، اس کیس میں راجہ ارشد اور نعمان کھوکھر کو نامزد کیا گیا ہے،نعمان کھوکھر جو کہ امتیاز کھوکھر (تاجی کھوکھر) کے داماد بھی ہیں،نعمان کھوکھر نے بدھ کے روز اپنی عبوری ضمانت حاصل کرلی ہے، جبکہ راجہ ارشد نے نہ تو ضمانت کرائی ہے اور نہ ہی اس کی گرفتاری عمل میں لائی جاسکی ہے، اس حوالے سے جمعرات کے روز راجہ ارشد کے بھائی راجہ انصر کو پولیس نے تھانے بللا کر تفتیش بھی کی، راجہ ارشد جونکہ فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، جس کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے، نامزد ملزم راجہ ارشد پر اس وقت تین قتل کیس جبکہ تقریباً 5دیگر کیسز میں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں لڑائی جھگڑے اور زمینوں پر ناجائز قبضے کے کیسز شامل ہیں، یاد رہے کہ راجہ ارشد اسلام آباد میں ایئرپورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں جبکہ ملزم راجہ ارشد امتیاز کھوکھر (تاجی کھوکھر) اور راجہ علی اکبر کیلئے فرنٹ مین کا کام بھی کرتا ہے، ان بااثر افراد کی پشت پناہی کی بنا پر راجہ ارشد زمینوں پر قبضے کرتا ہے، چوہدری ارشاد کے سیکیورٹی گارڈ کے قتل سے ایک روز قبل تھانہ ایئرپورٹ میں راجہ ارشد کیخلاف زمینوں پر قبضے کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی، جبکہ ایئرپورٹ ہاؤسنگ سوسائٹی کو مبینہ طور پر پنجاب حکومت نے 80ارب روپے کا جرمانہ بھی عائد کر رکھا ہے، واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیان شب سابق چیئرمین سینیٹ میاں محمد سومرو کے بھانجے فہد ملک کو تھانہ شالیمار کے سامنے قتل کر دیا گیا تھا جس میں راجہ ارشد اور نعمان کھوکھر کو نامزد کیا گیا تھا، قتل سے ایک روز قبل راجہ ارشد ایک لڑکی شانزے کے ساتھ ایف الیون کے کافی کیفے میں بیٹھا تھا کہ لڑکی شانزے کا کزن باز بلاوہاں آگیا جس سے راجہ ارشد کا جھگڑا ہوا بعدازاں بازید کے بھائی حسنین کے ساتھ راجہ ارشد کا جھگڑا ہوا اور بات تھانے تک جا پہنچی، اس دوران حسنین کا والد ملک طارق اور اسکا کزن میر شیر فہد ملک بھی تھانے پہنچ گئے، تھانے میں راجہ ارشد اور حسنین ملک کے درمیان صلح کرانے کی کوشش کی گئی، صلح نامہ لکھنے کے دوران دونوں گروپوں میں پھر تلخ کلامی ہوگئی، دونوں گروپ اٹھ کر باہر چلے گئے انہیں منانے کیلئے فہد ملک اور طارق ملک بھی باہر آئے جن پر راجہ ارشد نے کلاشنکوف سے اندھا دھند فائرنگ کردی اور فہد ملک موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا، جبکہ طارق ملک شدید زخمی ہو گیا اور راجہ ارشد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، واضح رہے کہ شانزے کا تعلق پی ٹی آئی کے ایک سیاسی گھرانے سے ہے۔