افغانستان کے ساتھ تعاون پر مبنی قریبی تعلقات پاکستانی خارجہ پالیسی کا سنگ میل ہیں، پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کا خواہاں ہے، دہشت گردی دونوں ملکوں کیلئے مشترکہ خطرہ ہے، افغانستان کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، سیکورٹی، انسداد دہشت گردی، بارڈر مینجمنٹ، توانائی، انفراسٹرکچر اور افغانستان کی تعمیرنو و بحالی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھیں گے،مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا افغانستان کے یوم آزادی کے موقع پر افغان سفیر کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب

جمعہ 19 اگست 2016 23:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 اگست ۔2016ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تعاون پر مبنی قریبی تعلقات پاکستانی خارجہ پالیسی کا سنگ میل ہیں، پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کا خواہاں ہے، دہشت گردی دونوں ملکوں کیلئے مشترکہ خطرہ ہے، افغانستان کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، سیکورٹی، انسداد دہشت گردی، بارڈر مینجمنٹ، توانائی، انفراسٹرکچر اور افغانستان کی تعمیرنو و بحالی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شب یہاں افغانستان کے یوم آزادی کے موقع پر افغان سفیر کی جانب سے دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان برادر ملک اور پاکستان کا قریبی پڑوسی ہے۔

(جاری ہے)

دونوں ملکوں کے مابین تعلقات مشترکہ عقیدے، تاریخ، جٖغرافیہ اور ثقافتی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، دونوں ملکوں کے عوام نے ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے وژن کے مطابق افغانستان کے ساتھ قریبی تعلقات پاکستانی خارجہ پالیسی کا سنگ میل ہیں، پاکستان افغانستان کے ساتھ تعمیری سرگرمیوں کو مزید مستحکم کرنے کیلئے باہمی عزت و احترام، علاقائی سلامتی اور ایک دوسرے کے معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر کاربند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دائمی امن کیلئے کوشاں ہے جو پاکستان میں امن و استحکام کیلئے ضروری ہے، پاکستان اس بات پر مکمل یقین رکھتا ہے کہ افغانستان کا مسئلہ امن عمل اور مذاکرات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کیلئے مشترکہ خطرہ ہے، پاکستان اور ہماری فورسز دہشت گردی کے خلاف جرأتمندی سے جدوجہد کر رہی ہیں، ہم نے حالیہ برسوں میں ان جدوجہد میں بے پناہ جانی اور اقتصادی قربانیاں دی ہیں، پاکستان اور افغانستان کے مابین قریبی تعاون سے ہی خطہ کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کیا جا سکتا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ ہماری قیادت کے وژن کی روشنی میں پاکستان افغانستان کی تعمیرنو و بحالی، تجارت، سرمایہ کاری سمیت دیگر شعبوں میں تعاون جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان میں متعدد تعمیرنو اور ترقیاتی منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے ہیں جس سے افغانستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اضافہ ہوا ہے، 500 ملین ڈالر امدادی پیکیج کے تحت حکومت پاکستان نے افغانستان کے مختلف حصوں میں سڑکیں، سکول، یونیورسٹیاں اور ہسپتال تعمیر کئے ہیں۔