سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات سے ہم گھبرانے والے نہیں ہیں، ثناء اﷲ زہری

دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو ’’را‘‘ فنڈنگ فراہم کرتی ہے، دہشت گردوں کو ہر حال میں کیفرکردار تک پہنچائیں گے بلوچ علیحدگی پسندوں کو مذاکرات کے ذریعے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں بلوچستان میں اقتصادی راہداری منصوبہ پر کام جاری ہے بلوچستان بارڈرز کے ساتھ ہے تو دہشت گردی کا خطرہ بھی زیادہ ہے، سرکاری ٹی وی کو انٹرویو

ہفتہ 20 اگست 2016 22:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 اگست ۔2016ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ زہری نے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات سے ہم گھبرانے والے نہیں ہیں سانحہ کوئٹہ میں ملوث افراد اور سہولت کاروں کیخلاف آپریشن جاری ہے اب تک 25 سہولت کاروں کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو بھارتی خفیہ ایجنسی (را) فنڈنگ فراہم کرتی ہے دہشت گردوں کو ہر حال میں کیفرکردار تک پہنچائیں گے بلوچ علیحدگی پسندوں کو مذاکرات کے ذریعے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں بلوچستان میں اقتصادی راہداری منصوبہ پر کام جاری ہے بلوچستان بارڈرز کے ساتھ ہے تو دہشت گردی کا خطرہ بھی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سانحہ سول ہسپتال کے بعد دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں جاری ہیں اور دہشت گردوں کو ہر حال میں کیفر کردار تک پہنچائیں گے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کو بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ فنڈنگ فراہم کرتی ہے سانحہ کوئٹہ میں ملوث افراد اور 25 سہولت کاروں کو گرفتار کرکے تفتیش کی جارہی ہے دہشت گردوں کیخلاف جنگ میں بلوچ قیادت اور عوام متفق ہے عوام کا مطالبہ ہے کہ دہشت گردی کی جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے عوام کے تحفظ کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں سانحہ کوئٹہ جیسے واقعات سے گھبرانے والے نہیں ہیں اور دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا بموں کو ناکارہ بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا حصول یقینی بنارہے ہیں بم ڈسپوزل اہلکار نے وطن کی خاطر جان کی قربانی دی ہے سانحہ کوئٹہ کے باوجود عوام نے جشن آزادی کی تقریبات میں بھرپور شرکت کی انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان میں لاپتہ افراد کے لئے کام کررہے ہیں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا ئے جارہے ہیں بلوچستان میں امن قائم کیا اس کا کریڈٹ ہمیں ملنا چاہئے بندوق کی طاقت پر نظریہ نہیں مانیں گے پہلی بار دہشت گردی کا واقعہ ہوا جس میں دہشت گرد باقاعدہ ٹرین تھے دہشت گردوں کو معلوم تھا کہ وکلاء کے الیکشن ہیں اس لئے وکلاء کو نشانہ بنایاگیا بلوچستان میں اگر کچھ بدامنی کے واقعات رونما ہورہے ہیں تو بارڈر ساتھ ہے دہشت گردی کاخطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے مگر اس کے باوجود بھی موجودہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ بلوچ علیحدگی پسند لوگ مذاکرات کریں اور صوبائی حکومت علیحدگی پسندوں کو مذاکرات سے قومی دھارے میں لانا چاہتے ہیں