قوم کرکٹ کی دیوانی ہے مگر انکے ارمانوں کا خون کیا جا رہا ہے، ظہیر عباس

پی سی بی سمیت دیگر کھیلوں میں حکومتی اقدامات قابل ستائش ہیں مگر سفارش کا خاتمہ کر کے ٹیلنٹ کو ابھارنا ناگزیر ہے، دوسرے ممالک بگ تھری پر حتمی مشاورت کر رہے ہیں بہت جلد دنیائے کرکٹ کے تین بڑوں کی طاقت کمزور پڑ جائے گی ، سابق صدر آئی سی سی انٹرویو

اتوار 21 اگست 2016 16:05

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست - 2016ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے سابق صدر اور ایشین بریڈ مین ظہیر عباس نے کہا ہے کہ کرکٹ بورڈ میں ذمہ داری ملی تو وعدہ ہے کہ قومی امنگوں کے مطابق کرکٹ کے میدانوں میں سر فخر سے بلند ہو گا۔ قوم کرکٹ کی دیوانی ہے مگر انکے ارمانوں کا خون کیا جا رہا ہے ۔ پی سی بی سمیت دیگر کھیلوں میں حکومتی اقدامات قابل ستائش ہیں مگر سفارش کا خاتمہ کر کے ٹیلنٹ کو ابھارنا ناگزیر ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں ے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ا نہوں نے کہا کہ بگ تھری کا کرکٹ راج ختم ہونے کے قریب ہے۔ دوسرے ممالک بگ تھری پر حتمی مشاورت کر رہے ہیں اور بہت جلد دنیائے کرکٹ کے تین بڑوں کی طاقت کمزور پڑ جائے گی۔ بھارت سمجھتا ہے زیادہ پیسہ کمانے والے کا کرکٹ پر زیادہ حق ہونا چاہیئے جبکہ کرکٹ میں اب پیسے کی کمی نہیں رہی۔

(جاری ہے)

دوسرے ملکوں کو موقع دیا جائے تو وہ بھی انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنا حصہ ڈال سکتے یہں۔

مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کو پاکستان میں کرکٹ کی بحالی اور فروغ کے لئے فنانشنل مدد کرنی چاہیئے۔ پاکستان سپر لیگ نئی چیز ہے جس سے نیا ٹیلنٹ کھل کر سامنے آئے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو آئندہ دو ایڈیشنز پر زیادہ محنت کرنا ہو گی کیونکہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کو فروغ دے کر ہی ڈومیسٹک کرکٹ بہتر کی جا سکتی ہے۔ ڈومیسٹک اسٹرکچر میں بنیادی تبدیلیاں لا کر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

اپنے کیریئر کی بہترین اننگز کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ظہیر عباس نے کہا کہ بڑی اننگز ہمیشہ پلیئر کو یاد رہتی ہیں اور اگر کوئی اننگ روایتی حریف بھارت کے خلاف ہو جائے تو اور بھی زیادہ یادگار ، خوشگوار بن جاتی ہے۔ بھارت کے علاوہ انگلینڈ ، آسٹریلیا کے خلاف کھیلنے م یں بہت انجوائے کرتا تھا۔ انگلینڈ آسٹریلیا کے خلاف ان کے دیس میں سنچری کرنا یادگار لمحات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کرکٹ کا شیدائی ہوں اور یہی وجہ ہے کہ میں کسی نہ کسی طرح کرکٹ سے وابستہ رہنے کی کوشش کرتا ہوں۔ا گر پاکستان کرکٹ بورڈ نے سمجھا اور میری قسمت نے ساتھ دیا تو پی سی بی میں عہدہ سنبھال کر کرکٹ کی خدمت کے لئے ہر وقت تیار ہوں۔

متعلقہ عنوان :